صدر پزشکیان عرب اور اسلامی ملکوں کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے دوحہ پہنچے
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے صیہونی حکومت کے مقابلے میں عالم اسلام میں اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی ممالک کو صیہونی حکومت کے ساتھ سبھی شعبوں میں روابط ختم کرلینا چاہئے-
سحرنیوز/ایران: صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان قطر کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت پر عرب اور اسلامی ملکوں کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے پیر کو دوحہ پہنچ گئے۔انھوں نے روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت پر یہ اجلاس امیر قطر کی دعوت پر ہو رہا ہے۔ صدر ایران نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نہ کسی قانون کی پابند ہے اور نہ ہی اپنی جارحیت کے لئے کسی حد کی قائل ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت اب تک قطر، لبنان، عراق، ایران اور یمن سمیت بہت سے اسلامی ملکوں پر حملہ کرچکی ہے اور جو چاہتی ہے کرتی ہے اور امریکا اور یورپی ممالک اس کے جارحانہ اقدامات کی حمایت کرتے ہيں۔صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ یہ حکومت غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کررہی ہے، عورتوں، بچوں اور سن رسیدہ افراد کا قتل عام کررہی ہے اور افسوس کا مقام ہے کہ امریکا اور یورپی ممالک نسل پرست صیہونی حکومت کی ہر طرح کی مدد اور اس کے غیر قانونی اقدامات کی حمایت کر رہے ہیں۔
انہوں نے او آئی سی اور عرب لیگ کے ہنگامی سربراہی اجلاس کے نتیجہ بخش ہونے کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ملکوں کو صیہونی حکومت کے اقدامات کے مقابلے میں اپنا اتحاد و یکجہتی بڑھانا اور بین الاقوامی اداروں میں اس کے جرائم کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنا چاہیے۔ صدر ایران نے کہا کہ اسلامی ملکوں کو متحدہ ہوکر صیہونی حکومت سے اپنے اقتصادی، ثقافتی اور سماجی سبھی قسم کے روابط عملی طور پر ختم کرلینا چاہئے۔انھوں نے کہا کہ اگر مسلمان متحد ہوں تو ہمارے دشمن، بین الاقوامی قوانین کو پامال کرتے ہوئے ہمارے ملکوں کے خلاف جارحیت کی ہمت نہیں کریں گے۔