قرارداد 2231 کے تحت جوہری پابندیاں 18 اکتوبر کو ختم ہوجائیں گی، ایران
اسلامی جمہوریہ ایران نے اقوام متحدہ، یورپی ممالک اور عالمی برادری کو آگاہ کیا ہے کہ قرارداد 2231 کی 10 سالہ مدت مکمل ہونے پر ایران کے پرامن جوہری پروگرام پر عائد تمام پابندیاں قانونی طور پر ختم ہوجائیں گی لہذا کسی بھی غیرقانونی اقدام یا دعوے کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے اختتام پر ایک تفصیلی بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کے پرامن جوہری پروگرام پر عائد تمام پابندیاں 18 اکتوبر 2025 کو ختم ہوجائیں گی۔
بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ 20 جولائی 2015 کو منظور شدہ قرارداد 2231 کی 10 سالہ مدت مکمل ہورہی ہے، اور اس کے تمام مندرجات اب قانونی طور پر ختم تصور کیے جائیں گے۔
اس کے ساتھ ہی ایران نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کے جوہری پروگرام کو دیگر غیر جوہری ممالک کی طرح دیکھا جائے، کیونکہ اس کا مقصد مکمل طور پر پرامن ہے۔
وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ عالمی جوہری ادارے کی جانب سے ایران کے خلاف کوئی منفی رپورٹ جاری نہیں کی گئی، اور یورپی ممالک و امریکہ کی جانب سے دباؤ کے باوجود ایران کی خلاف ورزی ثابت نہیں ہوسکی۔
بیان میں کہا گیا کہ ایران نے جوہری معاہدے کے تحت اضافی وعدے نبھائے، لیکن اس کے باوجود امریکہ اور یورپی ممالک نے پابندیاں ختم کرنے کی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ امریکہ کی 2018 میں یکطرفہ علیحدگی اور یورپی ممالک کی مسلسل وعدہ خلافی نے اس سفارتی عمل کو نقصان پہنچایا۔
ایران نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے قراردادوں کی بحالی کی کوششوں کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف بے بنیاد ہیں بلکہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور قرارداد 2231 کی روح کے خلاف بھی ہیں۔ چین اور روس کی مخالفت کے باعث سلامتی کونسل نے ان قراردادوں کی بحالی کی کوئی منظوری نہیں دی۔
وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ تنظیم کی ویب سائٹ پر موجود غلط معلومات کو فوری طور پر درست کریں، تاکہ قانونی اور سفارتی عمل میں مزید الجھن پیدا نہ ہو۔
ایران نے سلامتی کونسل کی جانب سے پابندیوں کے پرانے نظام کو دوبارہ فعال کرنے کی کوششوں کو بھی غیرقانونی قرار دیا اور ان کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے بین الاقوامی قانون اور سفارت کاری کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ ان حملوں سے ہزاروں شہری متاثر ہوئے، رہائشی یونٹس تباہ ہوئے اور ایران کی IAEA کے ساتھ معمول کی شراکت داری متاثر ہوئی۔
وزارت خارجہ نے چین، روس، الجزائر، پاکستان، جنوبی کوریا اور گیانا کے مؤقف کو سراہا، جنہوں نے یورپی ممالک کی غیرقانونی کوششوں کی حمایت نہیں کی۔ ایران نے نیویارک میں دوست ممالک اور کمپالا میں منعقدہ غیر وابستہ تحریک کے اجلاس میں قرارداد 2231 کے اختتام کی حمایت کرنے والے ممالک کا بھی شکریہ ادا کیا۔
بیان میں ایران نے سفارت کاری پر آمادگی اور اس کی حمایت کا اعادہ کیا تاہم یہ بھی واضح کیا کہ ایران اپنے عوام کے قانونی حقوق، خاص طور پر پرامن جوہری توانائی کے حصول پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔