سانحہ منی،7 پاکستانیوں اور 12 ایرانیوں سمیت ،310 جاں بحق
Sep ۲۴, ۲۰۱۵ ۱۴:۰۴ Asia/Tehran
منی میں بھگدڑ مچنے کے باعث جاں بحق ہونے والے حجاج کرام کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
سعودی حکام کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سانحہ منی میں مرنے والوں کی تعداد تین سو دس ہوگئی ہے جبکہ چار سوپچاس حجاج کرام زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں مختلف ملکوں کے حاجی شامل ہیں۔ٹیلی ویژن رپورٹوں میں بتایا گیا کہ سانحے میں سات پاکستان بھی جاں بحق ہوئے جبکہ دو پاکستانیوں کو بچالیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ سانحہ منی کی تفصیلات حاصل کررہے ہیں اور پاکستانی سفارتخانےسےرابطے میں ہیں۔
پاکستان کے وزیر اعظم نوازشریف نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والے حاجیوں کیلئے دعائے مغفرت کی ہے۔
پریس ٹی وی کے مطابق بارہ ایرانی حجاج بھی سانحہ منی میں جاں بحق ہوئے ہیں۔چوبیس سے زائد ایرانی حاجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اس سے پہلے آمدہ خبروں میں مرنے والوں کی تعداد دوسو بیس اور زخمیوں کی تعداد ساڑھے چار سو بتائی گئی تھی۔سعودی محکمہ شہری دفاع کے مطابق امدادی کارکن جائے وقوعہ پر ہی زخمیوں کو امداد پہنچانے اور حاجیوں کو متبادل راستوں سے باہر نکالنے میں مصروف ہیں۔ اس حادثے کی وجوہات کے بارے میں تاحال سعودی حکام کی جانب سے کوئی وضاحت پیش نہیں کی گئی ہے۔
اس سے پہلے سن دوہزار چھے میں حج کے دوران بھگدڑ مچنے کے نتیجے میں تین سو چھیالس افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ رواں سال حج کے دوران یہ دوسرا بڑا سانحہ ہے جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر حاجی جاں بحق ہوئے ہیں۔
رواں ماہ کی گیارہ تاریخ کو مسجد الحرام میں کرین گرنے کا حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں گیارہ پاکستانیوں سمیت کم از کم ایک سو سات افراد جاں بحق تین سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔