عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کی مخالفت
عراق کے وزیراعظم نے اپنے ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کی ایک بار پھر مخالفت کی ہے۔
عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کا ملک امریکا یاکسی بھی دوسرے ملک کی بری فوج کی عراق آمد یا ان کی موجودگی کا مخالف ہے-
عراقی وزیراعظم کا کہنا تھا انہیں اس بات پر تشویش ہے کہ عراق کو علاقے کی ایک بڑی جنگ کے میدان میں تبدیل کیا جارہاہے -
انہوں نے کہا کہ ہم امریکا سے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ وہ داعش کے خلاف جنگ میں عراق کی اسلحہ جاتی اور انٹیلی جنس کے شعبے میں مدد کرے -
عراقی وزیراعظم نے کہا کہ عراقی فوج داعش کا مقابلہ کرنے کی پوری طاقت رکھتی ہے لیکن اس کو مناسب انٹیلی جنس تعاون اور فضائی پشت پناہی کی ضرورت ہے -
حیدرالعبادی نے امریکا کےزیرقیادت داعش مخالف نام نہاد بین الاقوامی اتحاد سے کہا کہ وہ اپنے ہوائی حملےشام سے ملنے والی عراق کی مغربی سرحدوں پر مرکوز رکھے کیونکہ داعش کے عناصر شام سے آسانی کے ساتھ عراق میں داخل ہوتے ہیں -
واضح رہے کہ داعش مخالف نام نہاد اتحاد نے اگست دو ہزار چودہ سے عراق میں داعش کے ٹھکانوں پر حملے کے بہانے ہوائی حملے شروع کئے ہوئے ہیں مگر ان حملوں میں بڑی تعداد میں عام شہری اور عراقی فوجی مارے گئے ہیں - اس کے علاوہ امریکا کے ساڑھے تین ہزار فوجی ہوائی حملوں اور عراقی فوجیوں کی ٹریننگ کے بہانے عراق میں موجود ہیں -
اس درمیان امریکی صدر اوباما پر داعش کے خلاف جنگ میں سنجیدہ نہ ہونے کی بنا پر شدید تنقیدیں بھی ہورہی ہیں -