عراق: الرمادی شہر کی آزادی کی کارروائی شروع
عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے مغربی صوبے الانبار کے صدر مقام الرمادی شہر کو داعش کے قبضے سےآزاد کرانے کی کارروائی شروع کردی ہے-
عراقی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ اس وقت الرمادی کے جنوب میں عراقی فوج اور داعش کے درمیان گھمسان کی جنگ ہو رہی ہے -
اس جنگ میں عوامی رضاکار فورس کے جوان بھی بڑی تعداد میں عراقی فوج کا ساتھ دے رہے ہیں -
عراق کے فوجی ذریعے کا کہنا ہے کہ الرمادی شہر کے دو علاقے الحمیرہ اور الملعب داعش اور عراقی فوج کے درمیان جنگ کا میدان بنے ہوئے ہیں جبکہ الرمادی کے شمالی علاقے البوذیاب میں بھی متعدد دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں -
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ الرمادی کے شمال میں ایک دہشت گردانہ بم دھماکہ بھی ہوا ہے جس میں کم سے کم چودہ عراقی فوجی اور عوامی رضاکار فورس کے جوان جاں بحق ہوگئے -
اس درمیان یہ بھی خبر ہے کہ داعش کے عناصر الرمادی شہر کے لوگوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کررہے ہیں اور شہریوں کو وہاں سے نکلنے نہیں دے رہے ہیں -
عراق کے انٹیلیجنس ذرائع کا کہنا ہے کہ الرمادی شہر کے اندر سیکڑوں کی تعداد میں دہشت گرد موجود ہیں -
عراقی فضائیہ نے الرمادی شہر پر پمفلٹ گرا کرشہریوں سے کہا تھا کہ وہ آئندہ بہتر گھنٹے کے اندر شہر سے نکل کر محفوظ مقامات کی جانب چلے جائیں -
دریں اثنا جنگی صورتحال پر نظر رکھنے والے ایک بین الاقوامی ادارے نے رپورٹ دی ہے کہ دوہزار پندرہ میں داعش کے قبضے سے پندرہ فیصد علاقے جن میں اسٹریٹیجک علاقے اور اہم شاہراہیں بھی شامل ہیں آزاد ہوچکے ہیں -
دوسری جانب عراق کے اسپتال اور دیگر ذرائع کا کہنا ہے کہ شمالی شہر موصل میں امریکی طیاروں کے دوالگ الگ حملوں میں بیس افراد مارے گئے ہیں جن میں بارہ عام شہری شامل ہیں-
بتایا جاتاہے کہ امریکی طیاروں نے اپنی ان کارروائیوں کے دوران بظاہر موصل میں داعش کے ایک سرغنہ کے گھر کو نشانہ بنایا تھا -
یہ دونوں حملے دس منٹ کے وقفے سے کئے گئے - اس سے پہلے امریکی طیاروں نے فلوجہ میں بھی عراقی فوج کے ٹھکانوں پر حملے کئے تھے جن میں متعدد عراقی فوجی جاں بحق اور زخمی ہوگئے تھے -
فلوجہ میں عراقی فوج کے ٹھکانوں پریہ حملے ایک ایسے وقت کئے گئے جب عراقی فوجیوں نے صوبہ الانبار میں داعش کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے -
ادھر عراقی پارلیمنٹ میں دفاعی اور سیکورٹی کے امور کے کمیشن کے سربراہ حاکم الزاملی نے امریکا پر الزام لگایا ہے کہ وہ داعش کے خلاف جنگ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے-
حاکم الزاملی نے یہ بھی کہا کہ امریکا بدستور داعش کو ہتھیار فراہم کررہا ہے انہوں نے کہا کہ امریکا کے اس جرم کے خلاف عدالتی کارروائی ہوگی-
امریکا اور اس کے اتحادیوں نے اگست دوہزار چودہ سے داعش کے خلاف جنگ کے بہانے عراق اور شام میں اپنے حملے شروع کر رکھے ہیں جن کے دوران ان دونوں ملکوں کے زیادہ تر عام شہری اور فوجی مارے جا رہے ہیں - جبکہ شام میں امریکی ہوائی حملوں میں شام کی بنیادی تنصیبات کو بھی بے پناہ نقصان پہنچا ہے ۔