سعودی عرب میں ایک سو باون افراد کے سر قلم
سعودی عرب میں سن دو ہزار پندرہ میں موت کی سزا پانے والے افراد کی تعداد ایک سو باون ہو گئی -
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک کے مشرقی علاقے کے شہردمام میں جھگڑے کے دوران ایک شخص کو قتل کر دینے کے جرم میں سعد بن محمد عثمان کا سر قلم کر دیا گیا ہے-
عثمان کو موت کی سزا دیئے جانے کے بعد رواں سال میں سعودی عرب میں سزائے موت پانے والے ملکی اور غیر ملکی شہریوں کی تعداد ایک سو باون ہوگئی ہے-
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بیان میں سعودی عرب میں دوہزار پندرہ میں بے تحاشہ سزائے موت دیئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انیس سو پنچانوے سے اب تک سعودی عرب میں اتنی بڑی تعداد میں سزائے موت دیئے جانے کی کوئی مثال نہیں ملتی -
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے گذشتہ مہینے بھی سعودی عرب کی ڈکٹیٹر شاہی حکومت کے خلاف مظاہروں میں حصہ لینے کے الزام میں دسیوں افراد کو سزائے موت دیئے جانے کے امکان پر انتباہ دیا تھا-
سعودی عرب کی ڈکٹیٹر آل سعود حکومت اپنے مخالف اکثر سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور حکومت مخالف پرامن مظاہروں میں شرکت کے الزام کے تحت گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بناتی ہے-
سعودی عرب کی عدالتیں بھی ان سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو تشدد کے ذریعے لئے گئے اعتراف کی بنیاد پر طویل عرصے تک جیلوں میں ڈال دیتی ہے اور سزائے موت دے دیتی ہے-