یمن پر آل سعود کی وحشیانہ فضائی جارحیت میں ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال
سعودی حکومت نے یمن پر وحشیانہ فضائی جارحیت میں ایک بار پھر ممنوعہ اسلحے استعمال کئے ہیں -
العالم کے مطابق سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے پیر کو ایک بار پھر یمن پر کلسٹر بموں سمیت ممنوعہ بم گرائے ہیں۔ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ صعدہ کے علاقے صحار اور باقم نیز کتاف کے مضافاتی علاقوں پر سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے کلسٹر بم اور دیگر ممنوعہ بم گرائے ہیں جس سے کھیت جل کے خاکستر ہوگئے ۔ سعودی جنگی طیاروں نے پیر کو اسی طرح مغربی یمن کے صوبہ حجہ کے علاقے حیران کے ایک کالج پر بھی بمباری کی ہے۔
دوسری طرف یمنی افواج نے صوبہ حجہ کے شہر الحرض کی جانب سعودی حکومت کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کی پیشقدمی کو روک دیا ہے۔ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ مسلح دہشت گردوں نے شہر الحرض پر بارہ بار حملہ کیا مگر ہر بار یمنی فوج اور عوامی رضاکاروں کے مقابلے میں انہیں پسپائی اختیار کرنی پڑی۔
یمنی جوانوں نے اسی طرح صوبہ مارب میں سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے ایک فوجی اڈے پر میزائل سے حملہ کرکے بہت سے سعودی زرخریدوں کو ہلاک کردیا ہے۔
اسی طرح یمن کے جنوب مغربی صوبے تعز کے علاقے العمری کے جنوب مغربی کوہستانی علاقے میں سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے ایک فوجی اڈے پر یمنی فوج کی گولہ باری میں بہت سے فوجی مارے گئے جن میں سوڈان کے بھی چار فوجی شامل ہیں۔
یمن کے توپخانے نے اسی طرح جیزان میں سعودی حکومت کے فوجی مراکز پر گولہ باری کرکے متعدد سعودی فوجیوں کو ہلاک کردیا ہے۔
یمنی فوجیوں نے اسی کے ساتھ صوبہ عسیر کے علاقے الربوع میں بھی سعودی فوجیوں کے ایک مرکز پر حملہ کیا ہے۔