طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لئے اشرف غنی کی شرط
افغانستان کے صدر نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ ممکنہ امن مذاکرات، اس گروہ کی جانب سے دہشت گردانہ اقدامات ترک کئے جانے سے مشروط ہیں۔
افغانستان کے صدر محمد اشرف غنی نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دہشت گردی کو برداشت نہیں کیا جاسکتا، کہا ہے کہ طالبان کو امن یا دہشت گردی میں سے کسی ایک راستے کا انتخاب کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ جنوری میں ہونے والے اجلاس میں اس بات پر اتفاق رائے ہونا چاہئے کہ طالبان کی جانب سے اس بات کا یقین دلائے جانے کی ضرورت ہے کہ یہ گروہ، دہشت گردانہ اقدامات سے دستبردار ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ افغانستان، پاکستان، چین اور امریکہ کی شمولیت سے گیارہ جنوری کو اسلام آباد میں ایک اجلاس منعقد ہو رہا ہے جس میں طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے عمل کے احیا کے بارے میں غور کیا جائے گا۔
طالبان اور حکومت افغانستان کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور، سات جولائی دو ہزار پندرہ کو اسلام آباد میں منعقد ہوا تھا۔ فریقین کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور بھی اسلام آباد میں ہی منعقد ہونے والا تھا تاہم ملا عمر کی موت کی خبر کے بعد مذاکرات کا عمل ملتوی کردیا گیا تھا۔