یمن پر سعودی جارحیت میں امریکی بموں کا استعمال
ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے یمن کے صوبہ حجہ کے ایک بازار پر حملے میں امریکی بم استعمال کئے ہیں۔
سعودی عرب نے گزشتہ پندرہ مارچ کو یمن کے صوبہ حجہ کے مستبا علاقے میں واقع بازار الخمیس پر ہوائی حملہ کیا تھا جس میں کم سے کم ستانوے عام شہری شہید ہو گئے تھے جن میں پچیس بچے شامل تھے۔
انسانی حقوق کی تنظیم ،ہیومن رائٹس واچ، نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ جائے وقوعہ سے امریکا میں بنے دو بموں کے ٹکڑے ملے ہیں۔
اس حملے میں بڑی تعداد میں شہید ہونے والے عام شہریوں اور بچوں کی دردناک تصاویر کے منظر عام پر آنے کے بعد عالمی برادری میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور اس جارحیت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کے دفتر نے سولہ مارچ کو ایک بیان جاری کر کے کہا تھا کہ یہ واقعہ یمن کا مسئلہ پیدا ہونے کے بعد ایک مہلک ترین حملہ ہے۔
یہ حملہ حالیہ دو ہفتوں کے دوران ہونے والا اپنی نوعیت کا دوسرا بڑا واقعہ ہے۔
بازاروں جیسے غیر فوجی علاقوں پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
سولہ مارچ کو ہی اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی یمن کے مذکورہ بازار پر ہونے والے سعودی حملے کی مذمت کی تھی اور یمن کے عام شہریوں کے قتل عام کے بارے میں اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ یمن پر سعودی عرب کے جارحانہ حملوں پر شدید بین الاقوامی رد عمل کے باوجود امریکی حکام نے اس سلسلے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔