یمن پر سعودی عرب کے حملے روکے جائیں: علی عبداللہ صالح
یمن کی نیشنل پارٹی کے سربراہ نے یمن پر سعودی عرب کی سرکردگی میں عرب اتحاد کے حملے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یمن کی نیشنل پارٹی کے سربراہ علی عبداللہ صالح نے روسیا الیوم ٹی وی سے انٹرویو میں کہا کہ یمن پر سعودی عرب کے حملے جاری رہنے اور عام شہریوں کے مارے جانے سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی حکومت اور دہشت گرد گروہوں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے اور دہشت گرد گروہ سعودی عرب کے پروردہ ہیں۔
علی عبداللہ صالح نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے یمن پر حملہ کیا ہے اور وہ یمنی شہریوں کا قتل عام کرنے اور اس ملک کی بنیادی تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کرنے میں مصروف ہیں۔
انھوں نے یمن کے سیاسی عمل کے بارے میں کہا کہ سعودی عرب کے حمایت یافتہ یمن کے مفرور سابق صدر اب کوئی قانونی جواز نہیں رکھتے ہیں اور انھیں جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کے جرم میں بین الاقوامی عدالت کے حوالے کیا جانا چاہیے۔
علی عبداللہ صالح نے مزید کہا کہ پہلے مرحلے میں تمام سیاسی جماعتوں کی شمولیت سے قومی حکومت تشکیل دینی چاہیے اور اس کے بعد آئین کے مطابق پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کرائے جائیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے بعض عرب ممالک کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے شروع کر رکھے ہیں کہ جن میں اب تک ہزاروں افرادشھیداور زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کی اسی فیصد سے زیادہ بنیادی تنصیبات تباہ کر دی گئی ہیں۔