یمن کے امن مذاکرات تعطل کا شکار
سعودی عرب کی خلاف ورزیوں کی بناء پر یمن کے امن مذاکرات ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئے۔
موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمن کے قومی وفد کے اراکین کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں کوئی نتیجہ نہ نکلنے پر سعودی عرب کے نمائندہ وفد کے اراکین کویت میں مذاکرات کی میز سے اٹھ کر چلے گئے اور اس طرح سعودی عرب کی خلاف ورزیوں کی بناء پر کویت میں یمن کے امن مذاکرات ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئے۔
ہفتے کے روز فریقین کے درمیان مذاکرات کے دو دور انجام پائے جن کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ یمن کے قومی وفد کے اراکین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے نمائندہ وفد نے حساس مسائل کے بارے میں مذاکرات سے متعلق اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا۔ مذاکرات کا عمل تعطل سے دوچار ہو جانے پر یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسماعیل ولد الشیخ احمد نے کہا ہے کہ وہ بالواسطہ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے کی کوشش کریں گے۔
طے پایا تھا کہ کویت میں یمن کے امن مذاکرات میں ہتھیار ڈالنے، شہروں سے فوجیوں کے انخلاء، سرکاری اداروں کی واپسی، سیاسی قیدیوں کی رہائی اور سیاسی عمل دوبارہ شروع کئے جانے کے بارے میں گفتگو ہو گی مگر سعودی عرب کی جانب سے جاری خلاف ورزیوں کی بناء پر اکّیس اپریل کو کویت میں شروع ہونے والے یمن کے امن مذاکرات اب تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔