العبادی کے حکم سے فلوجہ کو آزاد کرانے کی کارروائی کا آغاز
عراق کے صوبہ الانبار کے دوسرے بڑے اور اسٹریٹیجک شہر فلوجہ کو آزاد کرانے کی کارروائی کا آغاز، اتوار کی رات سے وزیر اعظم حیدر العبادی کے حکم سے ہوگیا۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق پولیس، فوج اور الحشد الشعبی پر مشتمل پہلا گروپ، داعش دہشت گردوں کی رکاوٹوں اور پناہ گاہوں کو عبور کرتا ہوا کئی طرف سے شہر فلوجہ میں داخل ہوگیا ہے- الحشد الشعبی کے ایک ذریعے نے کہا کہ اس کارروائی میں عراقی فوج کے توپخانے کی یونٹوں کے علاوہ عوامی فورس بھی شامل ہے- در ایں اثنا عراقی وزیر اعظم اور مسلح افواج کے کمانڈر حیدر العبادی نے پیر کی صبح کو فلوجہ کو آزاد کرانے کی کارروائی کا حکم صادر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ شہر عنقریب ہی آزاد ہوجائے گا اور عراقی پرچم اس شہر پر لہرائے گا-
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سرنوشت ساز کامیابی کا لمحہ قریب ہے کہا کہ داعش کے پاس فرار کے سوا اور کوئی راستہ نہیں ہے- خبروں میں کہا گیا ہے کہ عراق کے 20 ہزار فوجی فلوجہ کو آزاد کرانے کے لئے آمادہ ہیں۔ اطلاعات کے مطابق فلوجہ پر داعش دہشت گردوں کا قبضہ ہے اور اس شہر کو دہشت گردوں سے آزاد کرانے کے لئے عراقی فوج ہتھیاروں سے مسلح ہوگئی ہے۔ عراقی فوج نے فلوجہ کے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ شہر کو ترک کردیں اور داعش اور عراقی فوج کے درمیان شروع ہونے والی لڑائی سے بالکل دور رہیں۔
بعض عراقی ذرائع کے مطابق عراقی فوج نے فلوجہ کو چاروں طرف سے محاصرے میں لے لیا ہے اور فلوجہ میں داعش دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کرنے کے لئے بالکل آمادہ ہے۔