عراق: فلوجہ میں عراقی فوج کی کامیابی
عراقی افواج نے مغربی شہر فلوجہ کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے لئے انجام دی گئیں تیز رفتار کارروائیوں کے دوران اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
عراق کی عوامی رضاکار فورس کے آپریشنل کمانڈر ابو علی البصری نے کہا کہ فلوجہ کو آزاد کرانے کے لئے مسلح افواج نے جس تیز رفتاری کے ساتھ پیشقدمی کی ہے اس کی توقع نہیں کی جا رہی تھی۔ انہوں نے بدھ کو اپنے بیان میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ فلوجہ کو آزاد کرانے کی کاروائیاں پوری قوت کے ساتھ جاری رہیں گی، کہا کہ فلوجہ کے جنوبی اور شمالی محاذوں کی جانب سے جس تیز رفتاری کے ساتھ پیشقدمی ہوئی ہے اس کی توقع نہیں کی جا رہی تھی۔
عوامی رضاکار فورس کے آپریشنل کمانڈر نے کہا کہ عراقی افواج نے فلوجہ کے مشرق میں گیارہ علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا۔ انہوں نے فوج اور عوامی رضاکار فورس کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی کو انتہائی اعلی سطح کا حامل قرار دیا اور کہا کہ داعش گروہ اب عراقی افواج کا مقابلہ کرنے کی توانائی کھو چکا ہے۔
دوسری جانب عراق کی نجبا تحریک کے سیکریٹری جنرل اکرم الکعبی نے فلوجہ اور الکرمہ شہروں کے پناہ گزینوں سے ملاقات میں کہا ہے کہ عراق کے شیعہ اور سنی عوام، دہشت گردوں کے خلاف اس لڑائی میں اور اس سے پہلے کی لڑائیوں میں ایک دوسرے کے ساتھ رہے ہیں اور دونوں فرقوں نے داعش کا مل کر مقابلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ عراق کے شیعہ اور سنی دونوں دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں۔
عراق کی نجبا تحریک کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ دہشت گرد گروہ داعش، اسلامی ملکوں اور انسانی معاشروں میں امریکی اور صیہونی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے والا آلہ کار گروہ ہے اور علاقے میں جو بحران پیدا کیا گیا ہے اس کا مقصد امریکا اور صیہونی حکومت کے مفادات کو پورا کرنا ہے۔