اخوان المسلمین کے سربراہ اور تیس دیگر کو عمر قید کی سزا
مصر کی ایک عدالت نے اخوان المسلمین کے سربراہ محمدبدیع سمیت تیس افراد کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
سانحہ اسماعیلیہ کے نام سے مشہور کیس کی سماعت کرنے والی عدالت نے اخوان المسلمین کے سربراہ محمد بدیع اور دیگر تیس ساتھیوں پر امن و امان میں خلل ڈالنے، عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کو طاقت کے استعمال پر مجبور کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔
پانچ جولائی دوہزار تیرہ کو اسماعیلیہ کے گورنر ہاوس کے سامنے سابق صدر محمد مرسی کے حامیوں اور سیکورٹی فورس کے درمیان تصادم میں تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
مصر کی ایک عدالت نے اتوار کے روز بھی اخوان المسلمین کے آٹھ ارکان کو دہشت گردی کے الزام میں موت کی سزا سنائی تھی۔
مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اخوان المسلمین کے سیکڑوں حامیوں کو مختلف الزامات کے تحت پھانسی اور قید کی سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ نے مصری عدالتوں کے فیصلوں پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔