حماس اور دیگر فلسطینی تنظیموں کی جانب سے فرانسیسی منصوبے کی مخالفت
حماس اور عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کی جانب سے فرانسیسی امن منصوبے کی موافقت کو ان کا ذاتی فیصلہ قرار دیا ہے۔
فلسطینی خبررساں ایجنسی سما کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابوزہری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فرانس کے مجوزہ امن منصوبے کی موافقت فلسطینی عوام کی خواہشات کے مطابق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس کے مجوزہ امن منصوبے کے بارے میں قومی سطح پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے بلکہ یہ صدر محمود عباس کا ذاتی فیصلہ ہے۔ حماس کے ترجمان نے کہا کہ فرانس کا امن منصوبہ فلسطینیوں کے حقیقی مطالبات کو بائی پاس کرنے کی کوشش ہے۔
ادھرعوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے، اندرون اور بیرون ملک رہنے والے فلسطینیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فرانس کے مجوزہ امن منصوبے کے خلاف آواز اٹھائیں۔ عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے جاری کردہ بیان کے مطابق فرانسیسی منصوبے میں، وطن واپسی کے حق سمیت، فلسطینی عوام کی خواہشات اور مطالبات کو یکسر انداز کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فرانسیسی حکام نے تین جون کو پیرس میں ایک عالمی اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد صیہونی حکومت اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان مذاکرات کا راستہ ہموار کرنا ہے۔ تین جون کو ہونے والے اجلاس میں اسرائیلی اور فلسطینی نمائندے شریک نہیں ہوں گے۔ اسرائیل نے فرانس کے مجوزہ منصوبے کی مخالفت جبکہ فلسطینی اتھارٹی نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔