فلوجہ کی آزادی کے آپریشن میں پیر کو بھی درجنوں دہشت گرد، ہلاک
عراق میں فلوجہ کی آزادی کے آپریشن میں پیر کو بھی درجنوں دہشت گردوں کے ہلاک ہونے کی خبر ہے ۔
عراق کے صوبہ الانبار کے اسٹریٹیجک شہر فلوجہ کی آزادی کے آپریشن کے کمانڈر عبدالوہاب الساعدی نے بتایا ہے کہ پیر کو فلوجہ کے جنوبی محلے الشہدائے اول کو آزاد کرا لیا گیا ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ اس کارروائی میں داعش کے بیالیس دہشت گرد ہلاک کئے گئے ۔
فلوجہ کی آزادی کے لئے جاری آپریشن کے کمانڈرعبدالوہاب الساعدی نے بتایا ہے کہ عراقی افواج فلوجہ کے محلے نزال پر حملے کی تیاری کر رہی ہیں جہاں داعش کا مرکزی ہیڈکوارٹر ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ایک کمانڈر سامی المسعودی نے بھی فلوجہ کے محلہ الشہدا کے معائنے کے موقع پراعلان کیا ہے کہ عراق کی فوج، انسداد دہشت گردی فورس اورعوامی رضاکار فورس کے باہمی تعاون کے نتیجے میں عراق میں دہشت گردی، خاتمے کے نزدیک پہنچ چکی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فلوجہ کی آزادی کا آپریشن تیئس مئی کو شروع ہوا ہے ۔ اس آپریشن میں عراقی فوج، عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی، پولیس اور قبائلی لشکر کے جوان حصہ لے رہے ہیں ۔ عراقی افواج شہر فلوجہ میں داخل ہوگئی ہیں لیکن شہر میں عام شہریوں کی موجود گی کی وجہ سے انھیں اپنی پیشقدمی میں کافی احتیاط سے کام لینا پڑ رہا ہے۔
وزیر دفاع خالد العبیدی نے فلوجہ شہر میں عام شہریوں کی موجودگی کو اس شہر کی آزادی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے۔
خالد العبیدی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے، کہ فلوجہ کو آزاد کرانے کا عمل اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے، کہا کہ عراق کے سیکورٹی دستے اس شہر کو بہت جلد آزاد کرانے پر قادر ہیں لیکن دہشت گرد گروہ داعش کی جانب سے اس شہر کے باشندوں سے انسانی ڈھال کے طور پر کام لینا شہر کی آزادی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
خالد العبیدی نے مزید کہا کہ عام شہریوں کی جانوں کے تحفظ کی کوشش کے نتیجے میں بہت سے سیکٹروں پر پیشقدمی میں سست روی پائی جاتی ہے۔
فلوجہ سے موصولہ تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مزید چار ہزار عام شہری فلوجہ میں داعش کے محاصرے سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ یہ افراد فلوجہ کے جنوب مغربی سیکٹر سے جو فوج کے کنٹرول میں آچکا ہے، داعش کے محاصرے سے نکل بھاگنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
ایک فوجی افسر نے بتایا ہے کہ عراقی افواج نے فلوجہ کی السلام کراسنگ پرعام شہریوں کے لئے ایک پر امن راستہ کھول دیا ہے۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیر کو چار ہزار عام شہریوں کے فلوجہ میں داعش کے محاصرے سے نکل جانے کے بعد اس شہر سے نکلنے میں کامیاب ہونے والے عام شہریوں کی مجموعی تعداد ستائیس ہزار پانچ سو اسی ہوگئی ہے ۔
ایک امدادی تنظیم نے بتایا ہے کہ اب بھی تقریبا پچاس ہزارعام شہری، شہر فلوجہ میں باقی ہیں
فلوجہ کی آزادی کے آپریشن میں اب تک دو اسٹریٹیجک علاقے الکرمہ اور الصقلاویہ نیز چند دیہی علاقوں کو آزاد کرایا جا چکا ہے۔
ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عراقی افواج فلوجہ کے اطراف میں آزاد ہونے والے علاقوں کو بارودی سرنگوں اور بموں سے پاک کرنے میں مصروف ہیں ۔
عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ایک کمانڈر نے بتایا ہے کہ فلوجہ کے اطراف میں جو علاقے آزاد کرائے گئے ہیں ، ان کی سڑکوں اور لوگوں کے گھروں کو داعش کی بچھائی ہوئی بارودی سرنگوں اور بموں سے پاک کیا جا رہا ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ ان علاقوں کو اس قابل بناکے کہ لوگ واپس آکے اپنے گھروں میں رہ سکیں ، یہ علاقے عراقی پولیس کے حوالے کر دیئے جائیں گے۔