مصر کے سابق صدر مرسی کو عمر قید کی سزا
قاہرہ کی ایک عدالت نے مصر کے معزول صدر محمد مرسی پر ملک کے خلاف جاسوسی کے الزام میں فردجرم عائد کرتے ہوئے عمرقید کی سزا سنائی ہے
عدالت نے مصر کے سابق صدر محمد مرسی کو قطر کے لئے جاسوسی کرنے اور ملک کا راز قطر اور اس کے ٹیلی ویژن چنیل الجزیرہ کو فراہم کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی ہے مرسی کے ساتھ ان کے دو دیگر ساتھیوں کو بھی عمرقید کی سزاسنائی گئی ہے -
قاہرہ کی فوجداری عدالت ایک برس سے زائد عرصے سے اس کیس کی سماعت کر رہی تھی اور اس نے اس کیس کی بانوے مرتبہ سماعت کی -
کیس کی چونتیس سماعتوں کے دوران کیس سے متعلق ثبوت و شواہد پیش کئے گئے - عدالت کا کہنا ہے کہ تحقیقات اور ثبوت و شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ محمد مرسی اور ان کے ہمراہ دیگر ملزمان نے مصر کی مسلح افواج ، سیکورٹی اداروں، وزارت داخلہ اور دیگر حساس اداروں کی خفیہ معلومات کی چوری کی تھی جن میں بہت سی اطلاعات انتہائی خفیہ نوعیت کی تھیں-
عدالت کا کہنا تھا کہ ان میں بعض وہ اطلاعات ہیں جو فوج کی خفیہ تعیناتی کی جگہوں اور ملک کی کلی پالیسیوں سے مربوط ہیں - عدالت کا کہنا تھا کہ مرسی اوران کے ساتھی یہ خفیہ اطلاعات و معلومات قطر کے خفیہ ادارے اور الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل کو فراہم کرکے مصرکی سیکورٹی اور سالمیت کو خطرے سے دوچار کرنا چاہتے تھے -
عدالت نے چھے دیگر ملزمان منجملہ الجزیرہ ٹی وی کے نامہ نگاروں ابراہیم ہلال اورعلاء سبلان کو قطر کے لئے جاسوسی کرنے کے الزام میں موت کی سزا سنائی ہے -
یہ ایسی حالت میں ہے کہ قاہرہ کی ایک اور فوجداری عدالت نے گذشتہ برس محمد مرسی کو جیل سے فرار کرنےکے الزام میں موت کی سزا سنائی تھی- اسی عدالت نے مصر کی اخوان المسلمین کے سربراہ محمد بدیع اور ان کے کئی ساتھیوں کو بھی موت کی سزاسنائی تھی مصر کے سابق صدر محمدمرسی کو اس وقت پانچ سنگین مقدمات کا سامنا ہے -
واضح رہے کہ تین جولائی دوہزار تیرہ کو فوج کے سربراہ عبدالفتاح السیسی نے مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کا تختہ الٹ کر اقتدار اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا- اس کے بعد سے مرسی جیل میں ہیں اور ان کے خلاف متعدد سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں -