سعودی عرب میں سزائے موت کے ناحق فیصلوں کا سلسلہ جاری
سعودی عرب کی فوجداری عدالت نے سعودی نوجوان عبدالکریم محمد الحواج کو قطیف کے پرامن احتجاجی مظاہروں میں شرکت کے الزام میں موت کی سزا سنا دی ہے
رپورٹ کے مطابق سعودی نوجوان عبدالکریم محمد الحواج پردوہزارگیارہ میں سعودی عرب کے الشرقیہ علاقے میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں شرکت کا الزام ہے-
مرآت البحرین نیوزویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی فوجداری عدالت نے جن افراد کو دوہزار گیارہ کے قطیف مظاہروں میں شرکت کے الزام میں موت کی سزا سنائی ہے ان کی تعداد تیس ہوچکی ہے-
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے آل سعود کی کٹھ پتلی عدالتوں کی جانب سے انصاف کے تقاضے پورے کئے بغیرمخالفین کو سزائے موت دیئے جانے کے عمل پرکڑی تنقید کی ہے- اس سے قبل آل سعود کی عدلیہ نے سعودی عرب کے معروف عالم دین آیت اللہ نمرباقرالنمرکو موت کی سزا سنائی تھی جس کے بعد ان کا سرتن سے جدا کردیا گیا تھا -
سعودی عرب کے اس جارحانہ اقدام پرملکی، علاقائی اورعالمی سطح پراحتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے تھے -