Jul ۳۰, ۲۰۱۶ ۱۸:۳۰ Asia/Tehran
  •  یمن:  قیام امن کے لئے جاری مذاکرات کی مدت میں توسیع

یمن میں قیام امن کے لئے جاری مذاکراتی عمل میں ایک ہفتے کی توسیع کردی گئی۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق سعودی حمایت یافتہ یمنی گروپ نے کویت کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات میں ایک ہفتے کی توسیع سے متعلق تجویز پر اپنی رضامندی ظاہر کردی۔ 

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسماعیل ولد الشیخ نے جنگ سے متعلق فریقین کے ساتھ جنگ بندی سے متعلق ایک سات نکاتی فارمولے پر بات چیت کی ہے تاہم اس سلسلے میں ابھی کوئی حتمی نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔ 

دوسری جانب "ریاض گروپ" نے آل سعود کی جانب سے تمام تر مخالفتوں کے باوجود کویت مذاکرت کی مدت میں توسیع کی موافقت کردی۔ دوسری جانب یمن کی عوامی تحریک "انصاراللہ" کے سربراہ "عبدالملک الحوثی" نے اپنے ایک بیان میں امریکا اور اس کے مقامی حامیوں کو خطے میں القاعدہ جیسے دہشت گرد گروہوں کے پھلنے پھولنے کا باعث قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس وقت یمن میں عوامی انقلابی کمیٹیوں کے افراد نے اپنے زور بازو سے القاعدہ کو یمن کے مختلف صوبوں سے نکال باہر کیا اس وقت امریکا ہی تھا کہ جس نے اس مسئلے پر اپنی ناراضگی کا کھل کر اظہار کیا۔

انہوں نے یمن کے سیاسی عمل میں تمام سیاسی گروہوں کی مشارکت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یمن کی اعلی سیاسی کونسل کی تشکیل کا مطلب یمن کا بٹوارہ نہیں ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ بہت جلد جنوبی یمن کے تمام سیاسی گروہ اس کونسل میں رکنیت حاصل کرلیں گے۔

ٹیگس