Oct ۱۵, ۲۰۱۶ ۱۰:۳۸ Asia/Tehran
  • لشکرگاہ پر طالبان کے حملے میں سیکڑوں کی تعداد میں عام شہری بھی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔
    لشکرگاہ پر طالبان کے حملے میں سیکڑوں کی تعداد میں عام شہری بھی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔

افغانستان کے صوبے ہلمند میں طالبان نے سیکڑوں سرکاری فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔

موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان کے صوبے ہلمند میں افغان فوجیوں پر طالبان کے حملے میں سیکڑوں فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ صوبے ہلمند کی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین عبدالمجید آخوند زادہ اور افغانستان کے ایک رکن قومی اسمبلی شیر محمد آخون کا کہنا ہے کہ صوبے ہلمند کے صدر مقام لشکرگاہ کے اطراف میں گذشتہ دس روز سے جاری جھڑپوں میں دو سو سے زائد مختلف سیکورٹی اہلکار جاں بحق اور سیکڑوں دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صوبے ہلمند گذشتہ پندرہ برسوں کی ریکارڈ کے مطابق ابتر صورت حال سے دوچار ہے۔

ایسوشی ایٹڈ پریس نے بھی ان دونوں عہدیداروں کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ لشکرگاہ پر طالبان کے حملے میں سیکڑوں کی تعداد میں عام شہری بھی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ لشکرگاہ پر طالبان نے گذشتہ ہفتے پیر کے روز حملہ شروع کیا اور موٹرسائیکل کے ذریعے ایک بڑا دھماکے کر کے کم از کم چالیس افراد کو ہلاک کردیا جن میں بیشتر افغان سیکورٹی اہلکار شامل ہیں۔ لشکرگاہ پر حملے کے بعد اس شہر کے لوگوں نے آس پاس کے علاقوں میں نقل مکانی شروع کردی۔

ٹیگس