Nov ۲۷, ۲۰۱۶ ۱۳:۰۰ Asia/Tehran
  • اسماعیل ولد الشیخ احمد نے اڑتالیس گھنٹوں کی جنگ بندی کو ناکافی قراردیا اور یمن میں حقیقی جنگ بندی کے نفاذ پر تاکید کی۔
    اسماعیل ولد الشیخ احمد نے اڑتالیس گھنٹوں کی جنگ بندی کو ناکافی قراردیا اور یمن میں حقیقی جنگ بندی کے نفاذ پر تاکید کی۔

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے نے کویت میں یمنی فریقوں کے درمیان مذاکرات بحال کرنے کے لیے عالمی کوششوں کی خبر دی۔

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے اسماعیل ولد الشیخ احمد نے عمان کے دارالحکومت مسقط میں نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بحران یمن کے حل کے لیے عمان کی کوششوں اور اس ملک کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی حمایت کو سراہا اور بحران کے حل کے لیے مسقط اور اقوام متحدہ کے موثر اور واضح منصوبے سے کویتی حکام کو مطلع کرنے اور اس پر عملدرآمد کرنے کی ضرورت پر تاکید کی۔

اسماعیل ولد الشیخ احمد نے فریقوں کے درمیان اس مختصر دس روزہ مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، نئے دور کے مذاکرات کے مقصد کو فریقین کی جانب سے سمجھوتے پر دستخط کرنا قرار دیا اور کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ مذاکرات کا نومبر کے اختتام سے پہلے کویت میں آغاز کیا جائے۔  انہوں نے مسقط میں تحریک انصاراللہ اور یمن کی نیشنل کانگریس کے نمائندوں کے ساتھ اپنی مسلسل ملاقاتوں کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان ملاقاتوں میں اقوام متحدہ کے نئے امن روڈ میپ کے مختلف حصوں سمیت سیکوریٹی اقدامات، جنگ بندی کے نفاذ اور صلح اور کورڈینیشن کمیٹی کی سرگرمیوں کے بارے میں گفتگو ہوئی۔

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے نے اڑتالیس گھنٹوں کی جنگ بندی کو ناکافی قراردیا اور یمن میں حقیقی جنگ بندی کے نفاذ پر تاکید کرکے اقوام متحدہ کے امن روڈ میپ پرعملدرآمد کے سلسلے میں فریقین کے مثبت رویے پر مسرت کا اظہار کیا۔

اسماعیل ولد الشیخ احمد نے آج بروز اتوار ریاض میں سعودی حکام اور یمن کی مستعفی حکومت کے وفد سے ملاقات کے بعد مذاکرات کو بحال کرنے کے سلسلے میں کویت کا سفر کریں گے۔

   

 

     

ٹیگس