Dec ۲۰, ۲۰۱۶ ۱۷:۰۹ Asia/Tehran
  • مصر سعودی عرب کشیدگی میں مزید اضافہ

سعودی عرب نے مصر کے ساتھ تمام معاہدوں اور سمجھوتوں پر عمل درآمد فوری طور پر بند کر دیا۔

بوابہ الفجر نامی ویب سائٹ نے مصری سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان کے حکم کے بعد مصر کے ساتھ ہونے والے تمام معاہدوں اور سمجھوتوں پر عمل درآمد تا اطلاع ثانوی روک دیا گیا۔
اس رپورٹ کے مطابق مصر میں سعودی سرمایہ کاری کے زیادہ تر منصوبے مکمل طور پر کھٹائی میں پڑ گئے ہیں جبکہ تیل کی صورت میں مصر کو دی جانے والی امداد، پہلے ہی معطل کردی گئی تھی۔
مصر کے ایک سفارتی ذریعے نے بتایا ہے کہ سعودی دباؤ کے باوجود شام اور یمن کے بحران کے حوالے سے قاہرہ کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
مصر اور سعودی عرب نے رواں برس اپریل میں بجلی، پانی، زراعت، تجارت، صنعت اور تعمیرات کے شعبوں میں تعاون کے سترہ سمجھوتوں اور یادداشتوں پر دستخط کیے تھے۔
شام، عراق اور لیبیا کے بارے میں قاہرہ کے موقف میں تبدیلی سے مصر اور سعودی عرب کے درمیان فاصلوں میں اضافے کی نشاندہی ہوتی ہے۔
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے اپنے ایک تازہ انٹرویو میں کہا ہے کہ ان کا ملک بحران شام کا پرامن حل اور شامی عوام کی خواہشات کے احترام کا خواہاں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مصر شام، عراق اور لیبیا میں سلامتی کے قیام کی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

 

ٹیگس