اگر امریکہ نہ ہوتا تو سعودی عرب میں یمن پر حملہ کرنے کی جرات نہیں تھی: انصار اللہ یمن
تحریک انصار اللہ یمن کے ترجمان نے اس ملک کے بے گناہ عوام کے قتل عام پر خاموشی اختیار کرنے کی بنا پر بین الاقوامی اداروں پر تنقید کی ہے۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے نئے عیسوی سال کے آغاز کی مناسبت سے ایک پیغام میں کہا ہے کہ جنگ کو یمن کی سرحدوں سے باہر منتقل کیا جانا چاہیے اور آج یمنی عوام کا یہ قومی، انسانی اور اخلاقی فریضہ ہے کہ وہ حملہ آوروں کے سامنے استقامت کا مظاہرہ کریں۔ محمد عبدالسلام کا کہنا تھا کہ یمن کے عوام کو مسلط کی گئی جنگ کا سامنا ہے اور وہ پورے عزم و ارادے اور آگاہی و بصیرت کے ساتھ اپنا دفاع کریں گے۔ تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ یمن پر جارحیت امریکی فیصلہ تھا کہ جو واشنگٹن میں کیا گیا اور اس بحران کے حل کے لیے امریکہ کی حالیہ کوششیں لاحاصل اور وقت گزرنے کے بعد کیا جانے والا اقدام ہے۔انھوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اگر امریکہ نہ ہوتا تو سعودی عرب میں یمن پر حملہ کرنے کی جرات نہیں تھی، مزید کہا کہ سعودی عرب پہلے سے ہاری ہوئی جنگ میں کودا ہے اور اس نے خود کو ہلاکت میں ڈال دیا ہے۔