ترکی کے عوام، صدر اردوغان کی غلط پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔
لبنان کے معروف تجزیہ کار نے ترکی میں ہونے والے دہشتگردانہ حملوں کو صدر اردوغان کی جانب سے دہشتگرد گروہوں کی حمایت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
لبنان کے معروف تجزیہ کار "مروہ عثمان" نے پریس ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رجب طیب اردوغان نے ترکی کی سرحدوں کو مجرموں اور دہشتگردوں کے لیے کھول دیا ہے اسی لیے اس ملک میں دہشتگردی کے مختلف واقعات رونما ہو رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ترکی کی سرحد سے شام میں تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کو مسلسل ہتھیاروں کی کھیپ حاصل ہورہی ہے اور اس گروہ سے منسلک دہشتگرد یہاں سے شام اور عراق میں داخل ہوتے ہیں۔
مروہ عثمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے دہشتگردوں کے لیے مالی امداد فراہم کی اور دہشتگردوں نے ترکی کی سرحد سے شام میں داخل ہوکر اس ملک میں بحران اور مختلف مسائل پیدا کیے۔
لبنانی تجزیہ کار مروہ عثمان نے کہا کہ اگرچہ اس وقت دہشتگردوں کے سلسلے میں صدر اردوغان کے موقف میں تبدیلی آئی ہے لیکن چھے سال سے دہشتگرد ترکی آ رہے ہیں اور اب دہشتگردی کو کنٹرول کرنا، ناممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر چہ شام کی حکومت نے اسلامی جمہوریہ ایران، حزب اللہ اور روسی فضائیہ کی مدد سے دہشتگردوں سے مقابلہ کیا ہے لیکن امریکہ اور بعض علاقائی ممالک اسرائیل کی سربراہی میں دہشتگردوں کی حمایت کرتے ہیں۔
واضح رہے ترکی کے شہر استنبول میں سال نو کا جشن منانے والوں کے خون کی ہولی کھیلی گئی، دہشت گردوں نے نائٹ کلب میں گھس کر 39 افراد کو ہلاک اور 69 کو زخمی کردیے۔