Apr ۱۴, ۲۰۱۷ ۱۶:۱۳ Asia/Tehran
  • داعش کے ہاتھوں یرغمال پچاس عراقی خاندان آزاد

عراق فوج نے ان پچاس خاندانوں کو آزاد کرا لیا گیا ہے جنھیں داعش دہشت گرد گروہ نے یرغمال بنا لیا تھا۔

عراقی سیکورٹی اہلکاروں نے مغربی موصل کے الابار علاقے اور اشویتہ ، تل العصفور اور الصابونیہ نامی قصبوں کو پوری طرح آزاد کرا لیا ہے۔
دوسری طرف نینوا آپریشنل کمانڈ نے اعلان کیا ہے کہ ابوالایوب العطار کے نام سے معروف عبداللہ البدرانی نامی دہشت گرد جو داعش کا نام نہاد مفتی بھی تھا موصل کے مغربی ساحلی علاقے پر عراقی جنگی طیاروں کے حملے میں ہلاک ہوگيا۔
درایں اثنا عراقی فضائیہ کے کمانڈر انور حمہ امین نے کہا ہے کہ مغربی موصل میں داعشی دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کے لئے لیزر ہتھیاروں کا استعمال شروع ہونے کے بعد سے اس شہر میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ اپنے آخری مرحلے میں پہنچ گئي ہے۔
انور حمہ امین نے موصل کے قدیم علاقے کے مشکل جغرافیے ، بھیڑ بھاڑ اور دہشت گردوں کے عوام کے درمیان چھپ جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لیزر ہتھیاروں کے استعمال نے یہ موقع فراہم کیا ہے کہ نشانہ خطا نہ ہو اور عام شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔
اسی دوران عراق کی رضاکار فورس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حشدالشعبی کی بٹالین نمبر ننانوے کے انجینیئروں نے مکحول کی پہاڑیوں میں نصب بہت سی بارودی سرنگوں اور بموں کو ناکارہ بنا دیا ہے۔
عراقی پولیس کے ایک ذریعے نے عراقی نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی بغداد کے حی الفرات علاقے کے بازار میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں تین افراد زخمی ہوگئے جنھیں اسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔ دھماکے کے ذمہ داروں کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔

ٹیگس