عراق میں ایک اسکول پر امریکی اتحاد کا دانستہ حملہ
عراقی اہلسنت علما کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کی سرکردگی میں داعش مخالف نام نہاد اتحاد کے جنگی طیاروں نے موصل میں الولا اسکول پر دانستہ طور پر بمباری کی ہے۔
عراق میں موصل کے مغرب میں واقع تموز کے علاقے میں الولا اسکول پر امریکی اتحاد کے جنگی طیاروں کی، جمعرات کی بمباری میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد اب تک80 سے 130 تک ہو چکی ہے۔
عراق کے اہل سنت علما کی کمیٹی نے ایک بیان میں اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس بربریت کا ذمہ دار، امریکی اتحاد کو قرار دیا ہے اور تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ اسکول پر دانستہ طور پر بمباری کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس بمباری میں وسیع پیمانے پر جانی نقصان ہوا ہے اور جاں بحق ہونے والوں کی لاشوں کے پڑخچے اڑ گئے ہیں اور اسکول کی دیواروں پر لاشوں کے ٹکڑے دیکھے گئے ہیں۔
عراقی علمائے اہلسنت نے عالمی برادری کی جانب سے اس طرح کے دانستہ المیےجنم دیئے جانے کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کئے جانے کیا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ عراقی ذرائع ابلاغ نے اس حملے کا ذمہ دار، داعش مخالف نام نہاد امریکی اتحاد کو قرار دیا ہے۔
اس اسکول میں 30سے زائد گھرانے پناہ لئے ہوئے تھے اور بمباری کے نتیجے میں کوئی بھی شخص زندہ نہیں بچا ہے۔