May ۰۸, ۲۰۱۷ ۲۱:۱۳ Asia/Tehran
  • اخوان المسلمین کے سربراہ کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل

مصر کی ایک عدالت نے اخوان المسلمین کے سربراہ محمد بدیع اوران کے ہمراہ تیرہ افراد کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا ہے۔

استغاثہ کے مطابق محمد بدیع سن دوہزار تیرہ میں مصر کی فوج کی مداخلت کے باعث صدر محمد مرسی کو ہٹائے جانے کے بعد شروع ہونے والے احتجاج کی قیادت کر رہے تھے۔ ان پر سن دوہزار تیرہ کے پرتشدد حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔اسی عدالت نے اخوان المسلمین کے ترجمان محمد غوزلان اور گائیڈنس بیورو کے رکن حسین ابوبکر کو بھی عمر قید کی سزا سنائی ہے۔اس کے علاوہ عدالت نے امریکی نژاد مصری شہری محمد سلطان، ان کے والد صالح سلطان اور تنظیم کے ایک اور ترجمان احمد عارف سمیت تیرہ افراد کو اس کیس میں پانچ پانچ سال قید کی سزا سنائی۔عدالت نے اخوان المسلمین کے بین الاقوامی ترجمان سمیت اکیس افراد کو بری کردیا۔واضح رہے کہ قاہرہ کی ایک عدالت نے سن دوہزار پندرہ میں اخوان مسلمین کے سربراہ محمد بدیع سمیت تیرہ افراد کو موت اور چونتس کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

 

ٹیگس