شام: حلب کے مشرق میں 2 ہزار دہشت گردوں کی ہلاکت
شامی فوج نے صوبے حلب کے مشرق میں سترہ قصبوں اور دیہاتوں کو دہشت گردوں کے وجود سے پاک اور دوہزار دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا ہے
شام کی وزارت دفاع نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ شامی فوج اور اس کے اتحادیوں نے گذشتہ چند روز کے دوران صوبے حلب کے مشرق میں داعش دہشت گرد گروہ کے خلاف کارروائی جاری رکھتے ہوئے مختلف قصبوں اور دیہاتوں منجملہ الصالحیہ، البطوشہ، جباب المسعودیہ، خزارف، الفرعیہ، مستریحہ، المزہ، الواسطہ، مشرقی سکریہ، ہندوقہ، الحمیدیہ، القاہرہ، البومانع، دور احمد یاسین، خربہ السودہ، خان الشعراور الحمراوی کو آزاد اور ان تمام علاقوں سے دہشت گردوں کا صفایا کر دیا۔شام کی وزارت دفاع کے اعلان کے مطابق اس کارروائی میں دو ہزار سے زائد دہشت گرد ہلاک ہوئے، جبکہ مختلف قسم کی ان کی ایک سو پندرہ گاڑیوں، سات ٹینکوں، چھے بکتر بند گاڑیوں، چار توپوں، چودہ فوجی ہیڈکوارٹر اور ایک آپریشنل روم نیز پانچ ایسی گاڑیوں کو تباہ کر دیا کہ جن کو بم دھماکوں کے لئے استعمال کیا جانا تھا۔شمال کی جانب سے تمام علاقوں میں کی جانے والی پیش قدمی کے ساتھ ہی داعش تکفیری دہشت گرد گروہ کے آخری گڑھ مسکنہ سے بھی دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا۔دوسری جانب النجباء تحریک نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ مزاحمتی قوتوں نے دو شامی فوجیوں اور اپنے چار جوانوں کو جبہت النصرہ دشت گرد گروہ کی قید سے رہا کرا لیا۔