سعودی عرب دہشت گردی کا بدستور حامی
عراق کی عوامی رضاکار فورس حشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر نے کہا ہے کہ سعودی عرب بدستور دہشت گردوں کی حمایت کر رہا ہے۔
حشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کا کہنا تھا کہ عراق میں سعودی عرب کے حقیقی کردار میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بجائے عراق کے سیاسی نظام اور عوامی رضاکار فورس کو نشانہ بنا رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے عراق میں مسلح گروہوں کے قیام میں ناکامی کے بعد ایک بار پھر القاعدہ اور دیگر دہشت گرد گروہوں پر سرمایہ کاری شروع کردی ہے۔عراق کی عوامی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر نے کہا کہ کردستان ریجن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے قونصل خانے بدستور دہشت گرد گروہ داعش کی حمایت کر رہے ہیں۔ابومہدی المنہدس نے کہاکہ ان کے پاس ایسی موثق اطلاعات ہیں جن سے پتہ چلتا ہے یہ ممالک عراق میں سابق بعث پارٹی کو بھی دوبارہ منظم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔دوسری جانب حشد الشعبی کے ایک اور کمانڈر ابو ولا الولائی نے عوامی رضاکار فورس کے ٹھکانوں پر امریکی طیاروں کی بمباری پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حکومت عراق سے واقعے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ امریکی جنگی طیاروں نے پیر کی شب عراق اور شام کی سرحد پر تعینات عوامی رضاکار فورس حشدالشعبی کے ایک دستے پر بمباری کی تھی جس میں چالیس رضاکار شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔