یمن کے سابق صدر عبداللہ صالح کی ہلاکت
یمن کے سابق صدر عبداللہ صالح یمن کے شہر ذمار سے بیضا جاتے ہوئے ہلاک ہوئے ہیں - ان کے ہمراہ یمن کی نیشنل کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری یاسرالعواضی اور خود عبداللہ صالح کے معاون عارف زکا بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ عبداللہ صالح اور ان کے ساتھیوں کی موت کیسے ہوئی ہے۔
یمن کی وزارت داخلہ کے جاری کردہ بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ملک کے سابق علی عبداللہ صالح ہلاک ہوگئے ہیں۔یمنی فوج کے نظریاتی ونگ کے سربراہ یحی المہدی نے بھی علی عبداللہ صالح کے مارے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق صدر دارالحکومت صنعا سے مآرب جاتے ہوئے راستے میں مارے گئے ہیں۔
سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر جاری ہونے والی تصاویر اور فلموں سے بھی سابق یمنی صدر کے مارے جانے کی تصدیق ہوتی ہے۔یمن کے دارالحکومت صنعا میں پچھلے چند روز کے دوران سابق صدر کے مسلح حامیوں اور انصاراللہ تحریک کی قیادت والی قومی سالویشن گورنمنٹ کے سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپوں کی خبریں ملتی رہی ہیں۔
اطلاعات ہیں کہ عبداللہ صالح سابق فوجی کمانڈر محسن الاحمر کے ساتھ متحدہ عرب امارات فرار کرنا چاہتے تھے۔