Apr ۱۹, ۲۰۱۸ ۱۹:۲۳ Asia/Tehran
  • بغداد میں چار فریقی انٹیلی جینس کمیٹی کا اجلاس

ایران کے وزیر دفاع کی شرکت سے دہشت گردی کے خلاف ایران، عراق، شام اور روس پر مشتمل چار فریقی انٹیلی جینس کمیٹی کا اجلاس عراق کے دارالحکومت بغداد میں منعقد ہوا۔

ایران کے وزیر دفاع جنرل امیر حاتمی نے چار فریقی انٹیلی جینس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران، عراق، شام اور روس کی اعلی قیادت کے عزم کی بنیاد پر قائم ہونے والے چار فریقی اتحاد نے داعش کی شکست میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
 جنرل امیر حاتمی کا کہنا تھا کہ مشترکہ خطرات اور مفادات کا احساس اور چار فریقی انٹیلی جینس تعاون کا تجربہ، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور خطے کے امن و استحکام کو واپس لوٹانے کا انتہائی کامیاب تجربہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاروں ممالک اس تجربہ کو بنیاد بنا کر مستقبل کے تعاون کا بہترین دائرہ کار وضع کر سکتے ہیں۔
 ایران کے وزیر دفاع نے خطے میں امن کا ڈھنڈورا پیٹنے والوں کے کردار کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ امن کے یہ نام نہاد دعویدار، عراق اور شام کے مظلوم اور نہتے عوام کے بدترین دشمن میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
ایران کے وزیر دفاع نے یہ بات زور دے کر کہی کہ دشمن طاقتیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں شام کے خلاف تین مغربی ملکوں اور اسرائیل کے حملے اس کی واضح مثال ہیں۔
 عراق کی ملٹری انٹیلی جینس کے ڈائریکٹر اور چار فریقی انٹیلی جینس کمیٹی کے سیکریٹری میجر جنرل سعد علاق نے اس موقع پر داعش کے خلاف جنگ کے دوران چار فریقی انٹیلی جینس کمیٹی کی سرگرمیوں کے بارے میں ایک رپورٹ بھی پیش کی۔
 ایران کے وزیردفاع جنرل امیر حاتمی عراق کے اعلی سطحی سیاسی اور فوجی عہدیداروں سے ملاقات اور چار فریقی اجلاس ،میں شرکت کی غرض سے بدھ کے روز بغداد پہنچـے تھے۔  

ٹیگس