May ۰۷, ۲۰۱۸ ۱۵:۱۱ Asia/Tehran
  • پارلیمانی انتخابات میں حزب اللہ اور اتحادیوں کی فتح

لبنان کے پارلیمانی انتخابات کے ابتدائی اور غیر رسمی نتائج کے مطابق حزب اللہ اس کے اتحادیوں نے پارلیمنٹ کی آدھی سے زائد نشستوں پر شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

لبنان میں نو سال بعد ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے ابتدائی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق حزب اللہ اور اس کی اتحادی جماعتوں نے پارلیمنٹ کی آدھی سے زیادہ نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

لبنانی اور غیرملکی میڈیا کے مطابق حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں نے بعلبک اور ھرمل میں واضح کامیابی حاصل کرلی ہے جبکہ دارالحکومت بیروت کے دوسرے انتخابی حلقے میں حزب اللہ ، تحریک امل اور اس کے اتحادیوں پر مشتمل الائنس نے چار سیٹیں، سعد حریری کی المستقبل پارٹی اور اس کے اتحادیوں نے چھے سیٹیں اور لبنان حرزان نامی اتحاد نے ایک نشست حاصل کی ہے۔

حتمی نتائج کا اب سے کچھ دیر بعد اعلان کردیا جائے گا۔

لبنان میں پارلیمانی انتخابات نو سال بعد اتوار کو ہوئے تھے۔ پارلیمنٹ کی ایک سو اٹھائیس نشستوں کے لئے پندرہ انتخابی حلقوں میں ووٹ ڈالے گئے۔ اس درمیان رائٹرز نے اعلان کیا ہے کہ حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں کو کم سے کم سڑسٹھ سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ ایجنسی نے اپنے تبصرے میں لکھا ہے کہ اگرحتمی نتائج کے اعلان تک حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں کی سیٹوں کی تعداد یہی رہتی ہے تو اس سے حزب اللہ کی سیاسی پوزیشن پہلے سے بھی زیادہ مستحکم ہوگی۔

پارلیمانی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے اعلان کے بعد بیروت اور جنوبی لبنان کے مختلف شہروں میں حزب اللہ اور اس کی اتحادی جماعتوں کے حامیوں نے سڑکوں پر نکل جشن منایا ہے۔ لوگوں کے ہاتھوں میں حزب اللہ کے پرچم تھے اور وہ اس کامیابی پر خوشیاں منار ہے تھے۔

حزب اللہ کے الائنس امید اور وفاداری میں تحریک امل اور لبنان کے صدر میشل عون کی عیسائی مارونی جماعت فری پیٹریاٹیک موومنٹ شامل ہیں۔

لبنان کے المنار ٹیلی ویژن چینل نے کہا ہے کہ ملک سے باہر ڈالے گئے ووٹوں اور اسی طرح سرکاری ملازمین کے ووٹوں کی گنتی جاری ہے جو جلد ہی مکمل ہوجائے گی۔

بعلبک میں حزب اللہ اوراس کے اتحادیوں نے سبھی آٹھ نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی ہے جنوبی لبنان کے صیدا اور جزین میں بھی اسی اتحاد نے کامیابی حاصل کی۔ شمالی لبنان میں سعد حریری کو سخت ہزیمت اٹھانی پڑی ہے جبکہ اس کو صرف پانچ نشستوں پر ہی کامیابی مل سکی ہے۔ اس علاقے میں سابق وزیراعظم نجیب میقاتی کے حمایت یافتہ الائنس العزم کو چار اور فیصل کرامی کی قیادت والے اتحاد،  کرامت کو دونشستیں ملی ہیں۔ شمالی لبنان کو ماضی میں المستقبل پارٹی کا گڑھ سمجھا جاتا تھا- لبنان میں ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے حمایت یافتہ سعد حریری کی جماعت المستقبل پارٹی کو  ان انتخابات میں نقصان ہوا ہے۔

  لبنان کے رکن پارلیمنٹ حسن فضل اللہ نے انتخابی نتائج کے رجحان سامنے آنے کے بعد کہا ہے کہ حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں کی شاندار فتح شہدا کے خون کی برکت اور حزب اللہ اور استقامتی قوت کے لئے لبنانی عوام کی وفاداری کا نتیجہ ہے۔

دوسری جانب حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں کی شاندار فتح پر  صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ اس سے لبنان پر حزب اللہ کا تسلط اور زیادہ بڑھ جائے گا اور امریکا کے سامنے مزید مشکلات کھڑی ہوں گی۔ صیہونی حکومت نے بھی لبنان کے عام انتخابات میں اپنے اشتعال انگیز اقدامات کی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان انتخابات سے حزب اللہ کی پوزیشن اور زیادہ مضبوط ہوئی ہے۔

لبنان کی العہدنیوز ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ صیہونی حکومت لبنان کے عام انتخابات کے نتائج پرگہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نو سال بعد ہونے والے انتخابات کے نتائج سے صیہونی حکومت میں تشویش پائی جا رہی ہے۔  صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ لبنان کے انتخابی نتائج سے لگتا ہے کہ لبنان ایک نئے مرحلے میں داخل ہوا چاہتا ہے۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ  پیر کی شام لبنانی عوام سے خطاب کرنے والے ہیں۔ لبنان کے وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں ووٹنگ کی شرح انچاس فیصد سے زیادہ رہی۔ غیر ملکی مبصرین نے بھی   انتخابی عمل  کو  شفاف قراردیا ہے۔

ٹیگس