یمن کے خلاف سعودی اتحاد میں دراڑ
عراق میں یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے نمائندے محمد احمد القبلی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں یمن کو جارحیت کا نشانہ بنانے والے اتحاد میں اختلافات خاصے شدّت اختیار کر گئے ہیں۔
انصاراللہ کے نمائندے نے منگل کے روز ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی اتحاد میں پڑنے والی دراڑ کی اصل وجہ، اتحادی فریقوں کی لالچ اور مادی مسائل ہیں۔محمد احمد القبلی نے کہا کہ سعودی اتحاد میں شامل سوڈانیوں نے جب دیکھا کہ جنگ یمن سے ان کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا اور سعودی عرب بھی ان کی کوئی مدد نہیں کرتا تو وہ اس اتحاد سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گئے۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اور قطر کے اختلافات اور اسی طرح سقوطرہ کے مسئلے پر متحدہ عرب امارات اور سعودی آلہ کاروں کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ یمن کے خلاف بڑی سازشیں تیار کئے جانے کے باوجود یمنی فوج اور عوام، جارح سعودی اتحاد کو شکست دینے میں کامیاب رہے ہیں۔واضح رہے کہ سعودی عرب، یمن کے خلاف فوجی اتحاد قائم کر کے دو ہزار پندرہ سے اس ملک کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنائے ہوئے ہے جبکہ وہ اب تک اپنا کوئی بھی مقصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔