یمن پر سعودی اتحاد کی ایک بار پھر وسیع فوجی جارحیت
سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے یمن کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے شدید بمباری کی ہے۔ دوسری جانب یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی جارحیت کے جواب میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر حملے کر کے کئی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔
سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے یمن کے مختلف صوبوں منجملہ دارالحکومت صنعا اور مغربی صوبے الحدیدہ کے مختلف رہائشی علاقوں پربمباری کی ہے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمنی عوام پر سعودی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے مغربی صوبے الحدیدہ میں ام قعصوص پر کئی بار بمباری کی اور الحدیدہ میں ہی خوراک کی عالمی تنظیم کے ایک گودام کو نشانہ بنایا۔
دریں اثنا یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے چیئرمین محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ الحدیدہ میں خوراک کی عالمی تنظیم کے ایک گودام کو نشانہ بنائے جانے سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ یمن میں غذائی اشیا کے مراکز اور اسی طرح رہائشی علاقے جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کے اہداف میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
الحدیدہ کے شمال میں الدریہمی کے مضافاتی علاقوں میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس اور جارح سعودی اتحاد کے فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی اتحاد کے فوجیوں کو سعودی عرب کی فضائیہ کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔
زعفران کے علاقے میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے سعودی اتحاد کے فوجیوں کو پچھاڑتے ہوئے انھیں بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا اور ان کی تئیس فوجی گاڑیوں کو تباہ کر دیا جس کے بعد سعودی اتحاد کے فوجی زعفران کے علاقے سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گئے۔
الحدیدہ کے صدر مقام تحیتا کے علاقے اور اسی طرح الجاح، الاسفل اور السمسرہ میں بھی یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے اپنے ٹھکانے مضبوط بنا لئے ہیں۔
الحدیدہ کے جنوبی علاقوں سے بھی موصولہ خبروں کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں کی، حیس شہر کو آزاد کرانے کے لئے کارروائی جاری ہے اور وہ اس شہر کے ابتدائی علاقے میں داخل ہو گئے ہیں اور انھوں نے الخوخہ جانے والے راستے کو مسدود کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ جارح سعودی اتحاد نے مغربی یمن میں الحدیدہ بندرگاہ پر قبضہ کرنے کے لئے تیرہ جون سے وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ یمن میں انسان دوستانہ امداد پہنچانے کے لئے الحدیدہ بندرگاہ ہی واحد ذریعہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جارح سعودی اتحاد امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کی حمایت سے ان کے ہتھیاروں کو استعمال کرتے ہوئے یمن کے مظلوم اور نہتھے عام شہریوں کا وسیع پیمانے پر خون بہا رہا ہے اور یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت میں مختلف قسم کے ممنوعہ ہتھیار بھی استعمال کئے جا رہے ہیں جن کا بیشتر نشانہ یمنی عورتیں اور بچے عام شہری ہی بن رہے ہیں۔