تیونس کے وزیراعظم یوسف شاہد معطل
تیونس میں حکمراں جماعت ندا نے اپنے ہی وزیراعظم یوسف شاہد کو معطل کر دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مسلم افریقی ملک تیونس کی حکمراں جماعت کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات نے شدت اختیار کر لی ہے جس کے اثرات ملکی اداروں پر بھی مرتب ہو رہے ہیں۔ تیونس کی حکمران سیاسی جماعت ندا تونس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ملکی اقتصادیات کی بحالی میں ناکام رہے ہیں۔ تیونس کے صدر نے رواں برس جولائی میں بھی وزیراعظم کو مستعفی ہونے یا اعتماد کا ووٹ لینے پر زور دیا تھا۔
تیونس کی طاقتور لیبر یونین (UGTT) نے وزیراعظم یوسف شاہد کی معطلی کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔ لیبر یونین وزیراعظم یوسف شاہد کی ’ کفایت شعاری کے پروگرام‘ کی سب سے بڑی ناقد رہی ہے تاہم اپوزیشن جماعت نے وزیراعظم کی معطلی کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے ان کے اصلاحی پروگرام کی تعریف کی۔
تیونس کی حکمراں جماعت ندا کی ڈسپلن کمیٹی نے پارٹی رکنیت منسوخ کر کے وزیراعظم یوسف شاہد کو معطل کر دیا ہے۔ انضباطی کمیٹی کے فیصلے پرعمل درآمد اور مزید کارروائی کے لیے معاملہ پارٹی سربراہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔
وزیراعظم یوسف شاہد نے اگست 2016 میں منصب سنبھالا تھا جس کے بعد ان کے ملکی صدر بیجی القائد کے بیٹے حافظ قائد کے ساتھ کئی امور پر شدید اختلافات سامنے آئے تھے ۔
واضح رہے کہ تیونس کے صدر بیجی القائد بھی وزیراعظم کو منصب سے ہٹانے کے لیے کافی عرصے سے کوشاں تھے۔