Sep ۳۰, ۲۰۱۸ ۱۱:۵۵ Asia/Tehran
  • انڈونیشیا میں زلزلہ اور سونامی 832 افراد جاں بحق

انڈونیشیا میں طاقتور زلزلے کے نتیجے میں آنے والی تباہ کن سونامی سے 832 افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی اور بے گھر ہوگئے۔

نیشنل ڈیزاسٹر ایجنسی کی جانب سے ہلاک اور زخمیوں کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے اس میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ہزاروں افراد کے زخمی ہونے کی وجہ سے ہسپتالوں میں گنجائش ختم ہوگئی اور زخمیوں کو کھلے آسمان تلے ابتدائی طبی امداد دی گئی۔

زلزلہ وسطی انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی میں آیا جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.5 ریکارڈ کی گئی، زلزلہ اتنا شدید تھا کہ کئی کلومیڑ دور علاقوں میں موجود افراد نے بھی اس کے جھٹکے محسوس کیے۔

زلزلے سے سب سے زیادہ شہر پالو متاثر ہوا جس کی آبادی ساڑھے 3 لاکھ کے لگ بھگ تھی، بلند عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں جبکہ کئی گھر مکمل طور پر زمین بوس ہوگئے، سونامی کے بعد بھی سمندر میں 5 فٹ بلند لہریں اٹھتی رہیں اور شہر میں داخل ہوئیں۔

مختصرمدت کے لیے آنے والایہ زلزلہ اپنی شدت کے سبب ان متواتر زلزلوں سے زیادہ خطرناک تھا جن کا سامنا انڈونیشیا کے جزیرے لومبوک نے جولائی اور اگست میں کیا تھا جن سے سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

زلزلے سے منہدم ہونے والی عمارتوں میں ایک مسجد بھی شامل ہے، حکام نے ہدایت جاری کی ہے کہ لوگ ابھی اپنے گھروں میں داخل نہ ہوں کیوں کہ زلزلے کے سبب اکثر گھروں کی حالت مخدوش ہوچکی ہے۔

انڈونیشیا کے صدر جوکو وِدودو کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں میں تلاش اور امداد کی کارروائیوں کے لیے فوج کو طلب کرلیا گیا ہے، جس کے بعد فوج نے طیاروں کے ذریعے امدادی اشیا دارلحکومت جکارتا سے متاثرہ علاقوں میں پہنچانی شروع کردیں۔

گزشتہ مہینے انڈونیشا کے جزیرے لومبوک میں تواتر سے زلزلے آئے جب کہ پانچ اگست کو آنے والے تباہ کن زلزلے میں 460 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

 

ٹیگس