Oct ۰۲, ۲۰۱۸ ۱۴:۰۳ Asia/Tehran
  • صوبے حجہ پر سعودی جارحیت میں ایک یمنی گذرانے کی شہادت

یمن کے مختلف رہائشی علاقوں پر امریکی سعودی اتحاد کے تازہ فضائی حملوں میں متعدد عام شہری شہید و زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب سعودی وزارت جنگ کے ایک اعلی عہدیدار نے یمن پر جارح اتحاد کی بمباریوں میں عام شہریوں کے مارے جانے کا اعتراف کیا ہے۔

مغربی یمن کے صوبے حجہ پر سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کے حملے میں یمن کے متعدد عام شہری شہید و زخمی ہو گئے جن میں ایک گھرانے کے تمام افراد بھی شامل ہیں۔

المسیرہ کے حوالے سے مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کے فوجیوں نے اسی طرح شمالی یمن کے صوبے الجوف میں ایک علاقے کو مارٹر ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں بھی کئی عام شہری زخمی ہوئے۔

سعودی جنگی طیاروں نے اسی طرح صوبے صعدہ کے علاقے کتاف میں البقع نامی علاقے پر شدید بمباری کی۔ اس بمباری میں ہونے والے ممکنہ نقصان کے بارے میں ابھی کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔ سعودی حکومت نے پیر کی رات بھی صوبے صعدہ کے رازح علاقے پر میزائل حملے کئے اور گولہ باری کی۔

بعض ذرائع‏ ابلاغ کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں دھماکے ہونے کی بھی آوازیں سنی گئیں۔ ابھی اس حملے کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔

دریں اثنا سعودی وزارت جنگ کے ایک اعلی عہدیدار نے کہا ہے کہ ہونے والی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یمن کے خلاف بعض کارروائیوں میں کچھ غلطیاں ہوئی ہیں۔

بین الاقوامی اداروں نے بارہا یمن پر سعودی اتحاد کے حملوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ان حملوں میں اسکولوں اور اسپتالوں کو بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور ان حملوں میں سیکڑوں یمنی عام شہری مارے گئے ہیں۔

اقوام متحدہ سے وابستہ بچوں کے حقوق کی کمیٹی کے ڈپٹی چیئرمین کلیرینس نیلسن نے کہا ہے کہ یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت اور اس ملک کے عام شہریوں کا قتل عام بدستور جاری ہے مگر ان جارحیت کے ذمہ داروں کے خلاف کبھی کسی بھی قسم کی کوئی قانونی کارروائی کئے جانے کی کوئی خبر نہیں ملتی۔

خیال رہے کہ یمن کے خلاف مارچ 2015 سے جاری سعودی جارحیت میں اب تک چودہ ہزار افراد مارے جا چکے ہیں اور دسیوں لاکھ بے گھر ہوئے ہیں اور اقوام متحدہ نے بحران کو دنیا کا سنگین انسانی بحران قرار دیا ہے۔

ٹیگس