افغانستان میں خودکش دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی
افغانستان میں انتخابی جلسے کے دوران خودکش دھماکے کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق جب کہ 25 زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے ننگرہار کے ضلع کامہ میں امیدوار عبد الناصر محمد کا انتخابی جلسہ جاری تھا کہ اجتماع میں شامل خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اُڑا لیا جس کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہو گئے ہیں۔
دہشتگرد گروہ داعش نے انتخابی ریلی کے دوران ہوئے خودکش بم دھماکہ کی ذمہ داری قبول کی ۔
دہشتگرد گروہ داعش نے اپنی خبررساں ایجنسی اعماق کے ذریعہ ایک بیان جاری کرکے اس حملہ کی ذمہ داری قبول کی۔
افغانستان میں رواں ماہ کی 20 تاریخ کو پارلیمانی انتخاب ہونے جا رہے ہیں جس میں 2 ہزار 5 سو امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ تاہم اب تک 5 امیدواروں کو قتل کیا جا چکا ہے جب کہ انتخابی کاغذات جمع کرانے اور الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ کرنے والوں پر بھی تین بار خود کش حملہ کیا گیا تھا۔
طالبان اور داعش نے ملک بھر میں انتخابی عمل کو ناکام بنانے کا اعلان کر رکھا ہے۔
واضح رہے کہ ننگرہار میں طالبان اور داعش کے جنگجو فعال ہیں۔
ادھر پاکستان نے افغانستان میں مشرقی ننگرہار صوبہ میں منگل کو ایک انتخابی ریلی کے دوران ہوئے دہشت گردانہ حملہ کی سخت مذمت کی ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے کہاکہ ہم اس حملہ میں مارے گئے لوگوں کے لواحقین ، رشتہ داروں اور دوستوں کے ساتھ ہمدردی کااظہار کرتے ہیں اور زخمی ہوئے لوگوں کے جلد از جلد شفایاب ہونے کی خواہش کرتے ہیں۔