جمال خاشقجی قتل: سعودی عرب میں سرمایہ کاری سمٹ کا انعقاد خطرے میں
جمال خاشقجی قتل کے معاملے پرسعودی عرب میں ہونے والے سرمایہ کاری سمٹ میں فرانس، نیدرلینڈ اور امریکہ کے وزرائے خزانہ نے شرکت سے انکار کردیا ہے۔
ترکی میں سعودی سفارت خانے سے لاپتہ اور مبینہ طور پر قتل کیے گئے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے معاملہ پر احتجاج کرتے ہوئے فرانس اور نیدرلینڈ کے وزائے خزانہ نے ریاض کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا۔ امریکی وزیر خزانہ اسٹیفن میوچن نے ٹوئٹر پر لکھا کہ وہ اگلے ہفتے ہونے والے سعودی سرمایہ کاری سمٹ میں شرکت نہیں کر رہے جبکہ کہا جا رہا ہے کہ برطانیہ، فرانس، جرمنی ، ہالینڈ بھی اپنے اقتصادی ماہرین اور کاروباری حضرات کو سمٹ سے دست بردار کرسکتے ہیں۔
علاوہ ازیں آئی ایم ایف چیف اور فرانس کے حکام بھی سرمایہ کاری سمٹ کا حصہ نہیں بن رہے۔ اس اعلان کے بعد اس عالمی کانفرنس کو شدید دھچکا لگا ہے اور اب دنیا بھر سے متعدد وفود اور میڈیا گروپس عالمی کمپنیوں کے سربراہوں اور کانفرنس کے معاونین نے بھی کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔
علاوہ ازیں متعدد گلوبل بزنس اور فنانس سے متعلق کمپنیوں نے بھی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔
ترک حکام کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی سعودی سلطنت اور موجودہ شہزادے محمد بن سلمان کی پالیسیوں پرکڑی نکتہ چینی کرتے تھے اس لیے اسے سفارت خانے کے اندر قتل کر دیا گیا۔