عراق میں اربعین کی عزاداری میں کروڑوں سوگواروں کی شرکت
عراق میں اربعین حسینی کی عزاداری اس سال ماضی کے مقابلے میں اور زیادہ پرشکوہ طریقے سے منائی گئی جس میں کروڑوں عزاداروں نے شرکت۔
ہر سال دنیا کے مختلف ملکوں خاص طور سے اسلامی جمہوریہ ایران سے کروڑوں زائرین اربعین حسینی کے موقع پر سالار شہیداں حضرت اباعبداللہ الحسین اور آپ کے اصحاب باوفا کو نذرانہ عقیدت پیش کرنے کی خاطر اور کربلائے معلی کی جانب پیدل مارچ کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے عراق کے اس مقدس شہر پہنچتے ہیں۔
الغدیر ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اربعین کی عزاداری میں اس سال دو کروڑ سے کہیں زیادہ لوگوں نے شرکت کی جن میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد عراقی اور باقی ایران، پاکستان، ہندوستان، افغانستان اور مختلف عرب و غیر عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے سوگوار شامل ہیں۔
عراق میں اربعین کے موقع پر اس سال پچاس لاکھ سے کہیں زیادہ عزادار غیر ملکی تھے جن میں تقریبا پچّیس لاکھ ایرانی اور باقی پاکستان، ہندوستان، افغانستان، شام، لبنان، بحرین، کویت اور سعودی عرب کے شیعہ مسلمان شامل ہیں۔
اربعین کے مارچ اور عزاداری میں غیر مسلموں منجملہ عیسائیوں اور دیگر مذاہب کے پیروکاروں نے بھی شرکت کی اور اس اعتبار سے اربعین کا یہ اجتماع کسی بھی ملک میں اپنی نوعیت کا عدیم المثال اجتماع ہے۔
پیدل مارچ کی یہ عظیم تحریک کئی سالوں سے مزید پررونق ہوتی چلی جا رہی ہے اور پیدل چل کر کربلائے معلی پہنچنے والے مسلمانوں کی تعداد میں ہر سال اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ہر سال کربلائے معلی میں نئے اعدادوشمار کا مشاہدہ کیا جاتا ہے۔
اربعین کے موقع پر عراق و ایران سمیت دنیا کے مختلف ممالک کے مسلمان یکجا ہو کر نہ صرف پوری دنیا کو متحد ہونے کا پیغام دیتے ہیں بلکہ حریت پسندی کے مرکز استقامت میں بآواز بلند استکبار مخالف ہیہات مناالذلہ کا نعرہ بھی لگاتے ہیں یعنی ذلت کی زندگی سے عزت کی موت بہتر ہے۔
اگر چہ روائتی طور اربعین مارچ نجف اشرف سے کربلائے معلی تک ہوتا ہے تاہم اس مارچ کے لئے دنیا کے مختلف ملکوں اور اسی طرح پانچ سو سے زائد علاقوں سے عزادار راہ حسینی میں حرکت کرتے ہیں اور اس طرح یہ مارچ ہزاروں کلومیٹر پر مشتمل ہوتا ہے۔
اربعین حسینی اگر چہ بیس صفرالمظفر کو منایا جاتا ہے مگر زائرین کا پیدل سفر ہفتوں قبل شروع ہو جاتا ہے۔
پیدل چل کر کربلائے معلی پہنچنے والے عراقی، ایرانی و غیر ایرانی زائرین کے لئے مختلف علاقوں میں واقع تمام گذرگاہوں پر زائرین کرام کی خدمات و سہولیات نیز ان کے قیام و طعام کے لئے خاص بندوبست کیا جاتا ہے اور جگہ جگہ ایک لاکھ سے زائد عارضی کیمپ و خیمے نیز موکب لگائے جاتے ہیں جہاں نہ صرف زائرین کو آرام کرنے کی سہولیات مہیا کی جاتی ہیں بلکہ طبی خدمات بھی پیش کی جاتی ہیں۔
عراق کی عوامی رضاکار فورس کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس نے اربعین کے پرامن مارچ اور عزاداری کے کامیاب انعقاد کی خبر دیتے ہوئے اس عظیم پیدل مارچ اور اجتماع کے لئے سیکورٹی کے عمل میں لائے جانے والے اقدامات کی تفصیلات بیان کیں۔
انھوں نے کہا کہ بعض شرپسند عناصر نے تخریبی اقدامات کرنے کی کوشش کی تاہم خدا کا شکر ہے کہ انھیں کچھ کرنے سے قبل ہی گرفتار کر لیا گیا۔
عراق کے قومی حکمت دھڑے کے رہنما سید عمار حکیم نے بھی ایک بیان میں اربعین کی عظیم الشان ریلی کے لئے سیکورٹی اقدامات اور کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کے لئے عراقی سیکورٹی فورسز کی کوششوں کو سراہتے ہوئے بارگاہ خداوندی میں اربعین کی عزاداری کے قبول ہونے کی دعا کی۔
انھوں نے حسینی عزاداروں اور سوگواروں کی خدمات اور ان کے قیام و طعام کے لئے انتظامات کرنے والے مومنین کی دن و رات کی کاوشوں اور اس سلسلے میں تمام متعلقہتنظیموں، انجمنوں، اداروں، وزارت خانوں اور عشق حسینی میں خدمات پیش کرنے والے تمام مخلص کارکنوں کی قدردانی کی اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں خیرخواہانہ امور اور پرخلوص الہی خدمات اور زائرین کرام کی سہولیات کے انتظامات میں مزید بہتری کا مشاہدہ کیا جائے گا۔