سعودی عرب میں تختہ پلٹ شروع، شہزادہ عبد العزیز ریاض پہنچے
امریکا اور برطانیہ نے سعودی عرب میں حکومت کی تبدیلی کے منصوبے پر کام کرنا شروع کر دیا ہے۔
سعودی ولیعہد محمد بن سلمان جو ابھی کچھ عرصے پہلے تک ٹرمپ انتظامیہ کے سب سے نزدیکی اور چہیتے تھے، اب واشنگٹن کو بھی ذرا بھی پسند نہيں آ رہے ہیں اور ان کا مقام لینے کے لئے لندن میں ایک عرصے سے زندگی گزار رہے ناراض شہزادے احمد بن عبد العزیز کو ریاض بھیجا گیا ہے ۔
امریکا اور برطانیہ نے مکمل سیکورٹی کے وعدے کے ساتھ محمد بن سلمان کے اصل مخالف اور تنقیدکار شہزادہ عبد العزیز کو ریاض بھیجا ہے ۔ کہا یہ جا رہا ہے کہ پرنس عبد العزیز یا خود محمد بن سلمان کی جگہ لیں گے یا کسی دوسرے شہزادے کو اس عہدے کے لئے منتخب کریں گے ۔
میڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے مطابق، آل سعود خاندان میں بھی اب اس بات کا سبھی کو احساس ہونے لگا ہے کہ محمد بن سلمان کی شبیہ خراب ہوچکی ہے اور وہ مستقبل میں ملک کی کمان نہيں سنبھال سکتے ۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبد العزیز نے اپنا جانشین سابق ولیعہد محمد بن نائف کو ہٹا کر اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو منتخب کیا تھا ۔
محمد بن سلمان نے اپنے فیصلوں سے ایک ظالم اور بیوقوف حکمران کا چہرا پیش کیا جو اب اس خاندان کے محافظ امریکا اور برطانیہ کو بھی ہضم نہيں ہو رہی ہے ۔
جنگ یمن، شہزادوں کی گرفتاری اور ان سے اربوں ڈالر کی وصولی نیز استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کا قتل جیسے فیصلوں نے محمد بن سلمان کی ناتوانی اور بے لیاقتی کو پوری طرح ثابت کر دیا ہے۔