بنگلہ دیش میں انتخابات سے قبل بڑے پیمانے پر گرفتاریاں
بنگلہ دیش میں انتخابات سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے ہزاروں کارکن گرفتار ہوئے ہیں۔
بنگلہ دیش کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ رواں ہفتے ہونے والے انتخابات کے پیشِ نظر پولیس نے حزبِ اختلاف کی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ساڑھے 10 ہزار سے زائد کارکنوں اور حامیوں کو گرفتار کیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کی جانب سے بنگلہ دیش کی وزیراعظم کو آزادانہ انتخابات کے انعقاد کی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیاتھا جس کے بعد اپوزیشن کی جانب سے مذکورہ اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔
بنگلہ دیش کی سابق حکمران اور حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کا جس کی سربراہ سابق وزیراعظم خالدہ ضیا 17 سال قید کی سزا کے باعث جیل میں ہیں کہنا تھا کہ اب تک 7 ہزار سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
دوسری جانب جماعتِ اسلامی کا کہنا ہے کہ ساڑھے 3 ہزار سے زائد ان کےکارکنوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش کی سول سوسائٹی اور دائیں بازو کی تنظیموں کی جانب سے حسینہ واجد کی حکومت پر مخالفین کو خاموش کروانے اور سخت سیکیورٹی کے قانون کے ذریعے آزادی صحافت پر قدغن عائد کرنے کا الزام بھی لگایا جارہا ہے۔