عادل الجبیر برطرف، العساف نئے سعودی وزیر خارجہ مقرر
سعودی عرب کے بادشاہ نے عادل الجبیر کو ان کے عہدے سے برطرف کرکے ابراہیم العساف کو نیا وزیر خارجہ مقرر کردیا جبکہ سعودی ولی عہد نے ایک بار پھر اپنے چچازاد بھائی خالد بن طلال بن عبدالعزیز کو گرفتار کروادیا ہے
الحدث ٹیلی ویژن کے مطابق سعودی بادشاہ نے کے جاری کردہ فرمان کے مطابق ابراہیم العساف ملک کے نئے وزیر خارجہ ہوں گے، جبکہ عادل الجبیر شاہ سلمان کے مشیر ہوں گے۔ شاہ سلمان نے ولی بن سلمان کی صدارت والی سیاسی اور سیکورٹی کونسل میں بھی لازمی تبدیلیوں کا حکم جاری کرتے ہوئے مساعدالعیبان کو قومی سلامتی کامشیر مقرر کیا ہے۔
شاہ سلمان کےجاری کردہ حکم نامے میں عبداللہ بن بندر بن عبدالعزیز کو شاہی گارڈ کا وزیر، ترکی الشبانہ کو وزیر اطلاعات اور حمد آل الشیخ کو وزیر تعلیم بنایا گیا ہے۔
سعودی عرب کے بادشاہ نے لندن میں متعین اپنے ملک کے سفیر محمد بن نواف بن عبدالعزیز بن سعود کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا ہے۔ ایک اور حکم کے ذریعے عسیر کے گورنر فیصل بن خالد کو برطرف اور ترکی بن طلال کو ان کی جگہ گورنر بنادیا گیا ہے۔
وزیر سیاحت سلطان بن سلمان کو بھی ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ سعودی ولی عہد نے ایک بار پھر اپنے چچازاد بھائی خالد بن طلال بن عبدالعزیز کو گرفتار کرودایا ہے۔ خبروں میں کہا گیا ہے کہ خالد بن طلال کی گرفتاری منگل کی رات عمل میں آئی تھی اور تاحال ان کی رہائی کے بار میں کوئی خبر منظر عام پر نہیں آئی۔ سعودی عرب کے باد شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے جنوری دوہزار سترہ میں شہزاد خالد بن عبدالعزیز کی گرفتاری کا حکم جاری کیا تھا اور انہیں نومبر دوہزار اٹھار میں رہائی ملی تھی۔ شہزادہ خالد بن عبدالعزیز کو بن سلمان کی پالیسیوں کا اہم ترین مخالف تصور کیا جاتا ہے اور انہوں نے حکومت کے شدید ترین دباؤ کے باوجود اپنے سگے بھائی ولید بن طلال اور دوسرے گرفتار شہزادوں کی حمایت ترک کرنے سے انکار کردیا تھا۔ پچھلے ایک برس اور خاص طور سے بن سلمان کے ولی عہد بننے کے بعد سے، جو خطے میں امریکہ اور اسرائیل کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، سعودی عرب میں درجنوں، علما، سیاسی کارکنوں اور شہزادوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کردیا گیا ہے۔