یمن: تعز میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر میزائل حملہ
یمنی فوج نے سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں صوبے تعز میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے اتوار کے روز سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں صوبے تعز کے مغرب میں واقع سعودی اتحاد کے الخالد فوجی ٹھکانے کو بدر پی ون قسم کے میزائل حملے کا نشانہ بنایا جس میں جارح سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانے کو خاصا نقصان پہنچا۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے ہفتے کی رات بھی شمالی یمن کے صوبے الجوف میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانے کو زلزال ایک قسم کے میزائل حملے کا نشانہ بنایا تھا۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے سعودی اتحاد کی جارحیت کا منھ توڑ جواب دیئے جانے کا سلسلہ بدستور جاری ہے اس لئے کہ سعودی اتحاد یمن کے مختلف علاقوں میں اب بھی عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کے تمام تر محاصرے کے باوجود یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی دفاعی توانائی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔
ادھر یمن کا محاصرہ توڑنے کے لیے قائم قومی رابطہ کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ جارح سعودی اتحاد جنگ بندی کے باوجود دواؤں اور غذائی اشیا کی ترسیل میں خلل ڈال رہا ہے۔
المسیرہ ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے قومی رابطہ کمیٹی کے سربراہ عبداللہ شعبان نے کہا کہ جارح سعودی اتحاد نے بڑی مقدار میں دوائیں یمن لانے سے روک دی ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں یمنی مریضوں کی زندگیاں ایک بار پھر خطرے سے دوچار ہو گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دواؤں اور میڈیکل آلات کی قلت سے ہی نہیں بلکہ بیرون ملک کی سفر کی بندشوں کے باعث نو لاکھ یمنی مریضوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
محاصرہ کے خاتمے کے لیے قائم قومی رابطہ کمیٹی کے سربراہ نے عالمی اداروں اور تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ یمن کا محاصرہ ختم کرانے کے لیے سعودی حکومت پر دباؤ ڈالیں بصورت دیگر ہم عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے پر مجبور ہوں گے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات اور بعض عرب اور افریقی ملکوں کے کرائے کے فوجیوں کی مدد سے یمن کو زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ مشرق وسطی کے اس غریب عرب اور اسلامی ملک کی ناکہ بندی بھی کر رکھی ہے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں کی جنگ پسندی کی وجہ سے چودہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب فوجی اتحاد قائم اور یمنی عوام کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کر کے اب تک اپنے کسی بھی مقصد میں کامیابی حاصل نہیں کر سکا ہے۔