Jan ۰۸, ۲۰۱۹ ۱۴:۴۴ Asia/Tehran
  • عالم اسلام کو تکفیری سوچ کا مقابلہ کرنا ہو گا، انصار اللہ

یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ نے کہا ہے کہ مسلم امہ کو تکفیری سوچ کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہو گا۔ دوسری جانب یمنی فوج کے ترجمان نے بتایا ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے اسٹاک ہوم امن سمجھوتے اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

تہران میں مغربی ایشیا کے دفاع اور سلامتی کے موضوع پر ہونے والی کانفرنس کے موقع پر ہمارے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے انصاراللہ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ عدنان قفلہ نے کہا کہ آج تمام عرب اور اسلامی ملکوں کو تکفیریت اور اس کی کوکھ سے جنم لینے والی دہشت گردی کا سامنا ہے۔
انہوں نے وہابیت کو تکفیریت اور دہشت گردی کا سرچشمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے علاقائی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے خطے میں تکفیری اور داعشی سوچ کو فروغ دیا گیا ہے۔
انصاراللہ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ تمام مسلمان قوموں کو مل کر اس خطرے کا مقابلہ کرنا ہو گا اور اس کے لیے مسلم سماج میں تعاون اور آگہی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مغربی ایشیا کے دفاع اور سلامتی کے موضوع پر عالمی کانفرنس پیر کی شام تہران میں ختم ہو گئی جس میں ایشیائی اور یورپی دفاعی اور عسکری ماہرین نے شرکت کی۔
دوسری جانب یمنی فوج کے ترجمان نے بتایا ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے اسٹاک ہوم امن سمجھوتے اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
یمنی فوج کے ترجمان یحی السریع نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سعودی اتحاد نے پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران الحدیدہ شہر میں دو سو تریسٹھ بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جس سے اقوام متحدہ کی نگرانی کمیٹی کے سرابراہ کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
یحی السریع نے کہا کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے انتس بار یمن کے مختلف شہروں پر بھی بمباری کی ہے جو امن کے عمل کے منافی ہے۔
واضح رہے کہ یمنی دھڑوں کے درمیان سوئیڈن امن مذاکرات کے دوران تیرہ دسمبر کو طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کے تحت الحدیدہ میں اٹھارہ دسمبر سے فائربندی پر عمل شروع کیا گیا ہے تاہم سعودی اتحاد کی جانب سے فائربندی کی مسلسل خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔
الحدیدہ، سعودی جارحیت کے متاثرہ جنگ زدہ ملک یمن میں انسانی امداد کی ترسیل کا واحد راستہ شمار ہوتا ہے۔
سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات اور بعض عرب اور افریقی ملکوں کے کرائے کے فوجیوں کی مدد سے یمن کو زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ مشرق وسطی کے اس غریب عرب اور اسلامی ملک کی ناکہ بندی بھی کر رکھی ہے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحاد ملکوں کی جنگ پسندی کی وجہ سے چودہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔

ٹیگس