Apr ۱۳, ۲۰۱۹ ۱۵:۵۵ Asia/Tehran
  • سوڈان میں بحران جاری، عبوری فوجی کونسل کے صدر مستعفی

سوڈان کی عبوری ملٹری کونسل کے سربراہ عوض بن عوف نے ایک بیان جاری کرکے اس کونسل کی سربراہی سے استعفا دے دیا ہے۔ دوسری جانب مظاہرین نے بھی اپنے دھرنے ختم کرنے کی شرطوں کا اعلان کردیا ہے۔

سوڈان کی عبوری فوجی کونسل کے سربراہ عوض بن عوف نے ہفتے کی صبح اپنے استعفا کا ایک بار پھر اعلان کرتے ہوئے اپنے جانشین جنرل کمال عبد المعروف کو بھی ان کے عہدے سے برطرف کردینے کا اعلان کیا۔ بن عوف نے اپنے استعفےاور اپنے نائب کمال عبدالمعروف کو برطرف کرنے کے بعد سوڈانی فوج کے آڈیٹر جنرل، عبدالفتاح البرھان کو عبوری ملٹری کونسل کا سربراہ مقرر کردیا۔

سوڈانی ذرائع کا کہنا ہے کہ عبدالفتاح البرھان یمن کی جنگ میں سوڈان کی بری فوج کے بھی کمانڈر ہیں اور وہ متحدہ عرب امارات کے بہت قریبی سمجھے جاتے ہیں۔

دوسری جانب سوڈان میں مظاہرین نے مسلح افواج کے ہیڈکوارٹر کے سامنے اپنے دھرنے ختم کرنے کے لئے تین شرطوں کا ا علان کردیا ہے۔ مظاہرین نے ہفتے کو ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ اقتدار فوری طور پر ایک عبوری سولین حکومت کے حوالے کیا جائے، ان لیڈروں کے سبھی خودسرانہ فیصلوں کو منسوخ کیا جائے جو عوام کے منتخب کردہ نمائندے نہیں ہیں اور سابق بدعنوان حکمرانوں کے لئے ہر طرح کے عدالتی استثنا کو ختم کرکے ان پر منصفانہ طریقے سے مقدمہ چلایا جائے۔

سوڈان کی ٹریڈ یونینوں نے بھی جو مظاہرین میں پیش پیش ہے ایک بیان جاری کرکے عبوری ملیٹری کونسل کی سربراہی کے عہدے پرعبدالفتاح البرھان کو مقرر کئے جانے کے فیصلے کی بھی شدید مخالفت کی ہے۔

سوڈان کی ٹریڈ یونینوں نے ملک کی مسلح افواج سے کہا ہے کہ وہ اقتدار فوری طور پرایک سولین حکومت کے حوالے کردیں اور وہ ان سبھی لوگوں کے فیصلوں کو منسوخ کردیں جو عوامی نمائندے نہیں ہیں۔

دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں منجملہ ریفارمز اور اینڈ رینیول پارٹی کے اتحاد نے بھی اپنے ایک بیان میں لوگوں سے کہا ہے کہ وہ ملک کے سبھی شہروں کے اہم چوراہوں اور فوجی ہیڈکوارٹرز کے سامنے دھرنے پر بیٹھے رہیں۔

اس درمیان جمعہ اور ہفتے کی درمیانی رات بھی ہزاروں افراد نے دارالحکومت خرطوم میں مسلح افواج کے ہیڈکوارٹرز کے باہر سوڈان کی عبوری ملیٹری کونسل کے اقدامات اور فیصلوں کے خلاف اپنے شدید غم وغصے کا اظہار کیا اور کہا کہ سوڈان کی حکومت میں کوئی بھی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔

ایک اور اپوزیشن جماعت سوڈانیز کانگریس پارٹی کے سربراہ عمر الدقیر نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک عوام کے مطالبات پورے نہیں ہوجاتے یہ مظاہرے اور دھرنے جاری رہیں گے اور کامیابی عوام کی ہی ہوگی۔

واضح رہے کہ سوڈان کی فوج نے جمعرات کو بغاوت کے ذریعے صدر عمرالبشیر کا تختہ الٹ دیا اور ملک میں ایک ٹرانزیشنل ملٹری کونسل کی تشکیل کا اعلان کردیا تھا۔

عمرالبشیر نے انیس سو نواسی میں اس وقت کے وزیراعظم صادق المہدی کے خلاف بغاوت کرکے اقتدار پر قبضہ کیا تھا۔ عمرالبشیر کے خلاف یہ بغاوت ملک میں گذشتہ کئی مہینے سے جاری اقتصادی بدحالی اور مہنگائی کے خلاف مظاہروں کے بعد کی گئی ہے۔

ٹیگس