صیہونی فوجیوں نے ایک فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کردیا
فلسطینیوں کے پرامن واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں تینتیس فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جبکہ صیہونی فوجیوں نے نابلس کے علاقے میں ایک فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کردیا ہے۔
ہمارے نمائندے کے مطابق فلسطینیعوام نے پچپن ویں ہفتے بھی غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کیا اور اپنے حقوق کی بازیابی کے لیے نعرے لگائے۔ اسرائیلی فوجیوں نے پرامن واپسی مارچ میں شریک فلسطینیوں پر وحشیانہ فائرنگ کی اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں تیس سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے جن میں پانچ امدادی کارکن اور چار صحافی بھی شامل ہیں۔
اس سے پہلے فلسطین کی وزارت صحت کے واپسی مارچ کے دوران صیہونی فوجیوں نے وحشیانہ فائرنگ میں بارہ فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی خبر دی تھی۔
تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے جاری فلسطینیوں کے واپسی مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اورغزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔
پرامن واپسی مارچ پرصیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں اب تک دوسو بہتر سے زائد فلسطینی شہید اور ستائیس ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جن میں سے کئی ہزار فلسطینیوں کی حالت تشویشناک ہےاسی دوران اطلاعات ہیں کہ غاصب صیہونی فوجیوں نے نابلس میں واقع ایک چیک پوسٹ کے قریب فائرنگ کر کے ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا ہے۔
اسرائیلی فوجیوں نے دعوی کیا کہ مذکورہ فلسطینی نوجوان غیر آتشیں اسلحے سے ان پر حملہ کرنا چاہتا تھا۔