سعودی عرب میں پھانسی کی سزا کے قیدیوں پر ظالمانہ تشدد
سعودی عرب میں قیدیوں کے انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والوں نے اپنے ٹوئیٹر اکاونٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب میں 3 علماء کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق ٹوئیٹر اکاونٹ «معتقلی الرأی» کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی جیل میں قید 3 علماء سلمان العوده ، علی العمری اور عوض القرنی کو جنہیں کال کوٹھری میں رکھا گیا ہے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق علی العمری کو شاہی دربار کے زیر نظر شکنجہ دینے والی جیل میں منتقل کیا گیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ سعودی حکام ان تینوں علماء کو ماہ مبارک رمضان کے بعد پھانسی دینے کا ارادہ رکھتے ہیں جس پر عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت رد عمل دکھایا ۔
اگر ان تین علماء کو پھانسی دی جاتی ہے تو سعودی عرب ایک بار پھر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرے گا۔
واضح رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عالمی قوانین کی رو سے ہر قسم کی ایذا رسانی کی ممانعت کی گئی ہے لیکن بحرین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں مسلسل یہ اقدامات انجام دیئے جارہے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مذکورہ تنیوں ممالک میں، ایذارسانی کے واقعات کی فوری، غیرجانبدارانہ اور موثر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔