سعودی جارحیت پر انصاراللہ کا شدید ردعمل
یمن کے رہائشی علاقوں پر سعودی اتحاد کی بمباری میں متعدد عام شہری شہید اور زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب ہزاروں یمنیوں نے مظاہرے کر کے، سعودی جارحیت اور فلسطینیوں کے خلاف امریکہ کے ناپاک سینچری ڈیل منصوبے کی مذمت کی ہے۔
جارح سعودی اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے یمن کے صوبے تعز کے شہر خدیر کے رہائشی علاقے پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں عورتوں اور بچوں سمیت نو افراد شہید ہو گئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق مرنے والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔
ادھر یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے عام شہریوں کے ساتھ سعودی اتحاد کے مخاصمانہ اور قاتلانہ رویئے کی نشاندہی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس قسم کے وحشیانہ اقدامات سے سعودی دشمن کے خلاف یمنی عوام کے حوصلے بلند اور مزاحمت کا عنصر مزید مستحکم ہو گا۔
دوسری جانب دسیوں ہزار یمنی شہریوں نے دارالحکومت صنعا اور دیگر شہروں میں مظاہرے کر کے، سعودی جارحیت اور فلسطینیوں کے خلاف امریکہ کے ناپاک سینچری ڈیل منصوبے کی مذمت کی ہے۔
المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق مظاہرے میں شریک یمنی شہری عالمی سامراجی طاقتوں خاص طور سے امریکہ کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
یمنی مظاہرین نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت اور جدوجہد جاری رکھنے کا بھی عزم ظاہر کیا۔
یمنی عوام نے خطے کی بعض حکومتوں کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی مذموم کوششوں بھی مذمت کی ہے۔
درایں اثنا یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے سعودی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے جنوبی سعودی عرب میں فوجی اہداف کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
دفاعی اور عسکری ذرائع کے مطابق اندرون ملک تیار کیے جانے والے زلزال میزائلوں سے کیے جانے والے حملوں میں سعودی عرب کے صوبے عسیر کے علاقے مجازہ میں قائم فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں درجنوں سعودی اور اتحادی فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔
سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات، امریکا اور کئی دیگر ملکوں کی حمایت سے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو یمن پر وحشیانہ جارحیت کا آغاز کیا تھا۔ اس عرصے میں یمن کے دسیوں ہزار بے گناہ شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ یمن کی بنیادی شہری تنصیبات پوری طرح تباہ ہو چکی ہیں۔
جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کی وجہ سے دسیوں لاکھ یمنی شہری بے گھر ہو گئے ہیں جبکہ اس یمنی عوام کو دواؤں اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کی بنا پر لاکھوں یمنی بچے موت کے خطروں سے دوچار ہیں۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادی یمن کے خلاف تمام تر وحشیانہ جارحیت کے باوجود اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکے۔