Sep ۲۰, ۲۰۱۹ ۱۹:۱۳ Asia/Tehran
  • یمن کے رہائشی علاقوں پر سعودی اتحاد کی بمباری

جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے مغربی یمن کے صوبے الحدیدہ پر چار بار بمباری کی ہے۔

 رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے الحدیدہ کے علاقے الجبانہ، الحالی، سات جولائی اور الدریمی کو اپنے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا ۔ 
سعودی جارحیت میں متعدد رہائشی مکانات تباہ ہوگئے تاہم فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاعات نہیں ملی۔ 
جارح سعودی اتحاد نے بدھ کی رات بھی جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صوبہ الحدیدہ کے شہر التحیتا کو راکٹوں سے نشانہ بنایا تھا۔
جارح سعودی اتحاد کے جنگی جرائم کا جواب دیتے ہوئے یمنی فوج نے مشرقی صوبے حضرموت میں دشمن کے ایک فوجی کنوائے کو نشانہ بنایا ہے جس میں سعودی اتحاد کا ایک فوجی کمانڈر اپنے پانچ ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا ہے۔ 
یمنی ذرائع نے ہلاک ہونے والے سعودی اتحاد کے کمانڈر کا نام بندرالعتیبی بتایا ہے۔ اس حملے میں سعودی اتحاد میں شامل چھے کرائے کے فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ 
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جمعرات کی شب جنوبی سعودی عرب کے سرحدی شہر جیزان میں بھی فوجی اہداف پر حملے کیے تھے۔ 
جیزان کے علاقے جبل الدود میں پر یمنی فوج کے میزائل حملے میں سعودی اتحاد کے درجنوں فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
اندرون سعودی عرب اور ملک کے مختلف علاقوں میں سعودی فوجی اہداف پر یمنی فوج کے میزائل اور ڈرون حملوں نے سعودی حکام کی نیندیں حرام کردی ہیں اور یہ اتحاد اپنی خفت مٹانے کے لیے بے گناہ یمنیوں کو خاک و خوں میں نہلا رہا ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دوسرے وطن فروش حکمرانوں کے ساتھ مل کر مشرق وسطی کے سب سے غریب اسلامی، عرب ملک یمن کو جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ ساڑھے چار سال سے زیادہ عرصے سے جاری اس ظالمانہ جنگ کے نتیجے میں سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہری شہید  اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے -
 یمنی عوام کی استقامت کی وجہ سے سعودی حکومت  اور اس کے اتحادی اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کرپائے ہیں جس میں اپنی کٹھ پتلی حکومت کا قیام سرفہرست ہے۔ 

ٹیگس